ناہد اسلام: شیخ حسینہ کے خلاف احتجاجی تحریک میں اہم کردار ادا کرنے والے اسٹوڈنٹ لیڈر
بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹے کے خلاف احتجاج کی قیادت کرنے والے طلبہ رہنما ناہد اسلام اس وقت مقامی خبروں میں چھائے ہوئے ہیں اور وہ عبوری حکومت کے قیام میں بھی نمایاں نظر آ رہے ہیں۔
ناہد اسلام بنگلہ دیش میں ہونے والے حالیہ مظاہروں کے منتظم اور کوٹہ نظام کے خلاف طلبہ تحریکِ کے روح رواں ہیں۔ ان کی قیادت میں کوٹہ سسٹم کے خلاف شروع ہونے والی تحریک وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے اقتدار کے خاتمے کی وجہ بنی ہے۔
بنگلہ دیش میں طلبہ کے احتجاج کی بدولت شیخ حسینہ کو نہ صرف عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا بلکہ وہ ملک چھوڑ کر بھارت میں پناہ لینے پر مجبور ہوئی ہیں۔
ناہد اسلام ڈھاکہ یونیورسٹی کے شعبہ سوشیالوجی کے طالب علم ہیں جو انسانی حقوق کے کارکن بھی ہیں۔ اس کے ساتھ وہ ملک بھر میں 'امتیاز کے خلاف طلبہ کی تحریک' کے قومی سطح کے منتظم ہیں۔
انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم 'فرنٹ لائن ڈفینڈرز' کے مطابق کوٹہ سسٹم کے خلاف تحریک کے دوران ناہد اسلام کو دو مرتبہ حراست میں لیا گیا۔
ناہد نے 20 جولائی کو دعویٰ کیا تھا کہ پولیس نے انہیں 'اغوا' کرنے کے بعد تشدد کا نشانہ بنایا۔ تاہم پولیس ان کے اس دعوے کی تردید کرتی ہے۔
ناہد کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں چند پولیس اہلکاروں کو انہیں گاڑی میں بٹھاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
بنگلہ دیش: طلبہ رہنماؤں کا تین بجے تک پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا الٹی میٹم
بنگلہ دیش میں طلبہ احتجاجی تحریک کے رہنماؤں نے صدر مملکت شہاب الدین کو پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق طلبہ رہنماؤں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ اگر صدر نے دوپہر تین بجے تک پارلیمنٹ تحلیل نہ کی تو طلبہ کی جانب سے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
طلبہ رہنماؤں نے انتباہ کیا ہے کہ اگر مقررہ وقت تک پارلیمنٹ تحلیل نہ ہوئی 'انقلابی طلبہ' تیار رہیں۔
بنگلہ دیش پر کئی دہائیوں تک حکمرانی کرنے والی شیخ حسینہ کون ہیں؟
بنگلہ دیش کی وزیرِ اعظم شیخ حسینہ پیر کو مستعفی ہونے کے بعد ملک چھوڑ کر بھارت روانہ ہو گئی تھیں۔ شیخ حسینہ کو دنیا میں طویل مدت تک حکمرانی کرنے والی خاتون کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔ شیخ حسینہ کے سیاسی سفر کے بارے میں جانیے اس رپورٹ میں۔
بنگلہ دیش: آرمی چیف کی طلبہ رہنماؤں سے ملاقات متوقع
بنگلہ دیش کے آرمی جنرل وقار الزماں منگل کو طلبہ رہنماؤں سے ملاقات کریں گے اور عبوری حکومت سے متعلق ناموں پر بات چیت کریں گے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق بنگلہ دیش کی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جنرل وقار الزمان دن بارہ بجے مظاہروں کے منتظمین سے ملیں گے۔
بنگلہ دیش کی وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے استعفے کے بعد آرمی چیف جنرل وقار الزمان نے سرکاری ٹی وی پر قوم سے خظاب کے دوران اعلان کیا تھا کہ وہ ملک کا انتظام چلانے کے لیے عبوری حکومت تشکیل دی جائے گی۔