کوئی دباؤ قبول نہیں، عمران خان کی رہائی تک ڈی چوک پر دھرنا ہوگا: بشریٰ بی بی
سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے کہا ہے کہ جب تک عمران خان آئندہ کا لائحہ عمل نہیں دیں گے اس وقت حکمتِ عملی تبدیل نہیں ہو گی۔
اسلام آباد میں منگل کی صبح پی ٹی آئی کے قافلے کی قیادت کرتے ہوئے کارکنان سے خطاب میں بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ کسی بھی قسم کا دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا۔ عمران خان کی رہائی اور ان کی عوام میں موجودگی تک احتجاج جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ جیل سے عمران خان کا کوئی بھی پیغام آئے وہ اس وقت تک قبول نہیں ہو گا جب تک عمران خان خود باہر آ کر وہ پیغام عوام کے سامنے نہیں دے دیتے۔
انہوں نے ایک بار پھر ڈی چوک پہنچنے کا عزم ظاہر کیا اور کہا کہ ڈی چوک پہنچ کر عمران خان کے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ تحریکِ انصاف کے کارکن پر امن طور پر آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ کو پر امن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمارے بھائیوں اور بچوں کو کچھ نہ کہا جائے۔‘‘
احتجاج کی آڑ میں پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں پر حملے قابلِ مذمت ہیں: وزیرِ اعظم
پاکستان کے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے سرینگر ہائی وے سیکیورٹی اہلکاروں کی موت کا الزام احتجاج کرنے والے مظاہرین پر عائد کر دیا ہے۔
وزیرِ اعظم ہاؤس سے جاری ایک بیان میں شہباز شریف نے واقعے میں ملوث افراد کی فوری نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کی ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نام نہاد پر امن احتجاج کی آڑ میں پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں پر حملے قابلِ مذمت ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دانستہ طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان کے بقول ’’یہ انقلاب نہیں، خون ریزی چاہتے ہیں۔‘‘
کیا دوسروں کو مارنا اور زخمی کرناپُرامن احتجاج ہوتا ہے: مریم نواز
چار سیکیورٹی اہلکاروں کی گاڑی کی ٹکر سے موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب کی وزیرِ اعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ وہ بھی کسی کے بیٹے اور بھائی تھے۔
اہلکاروں کی موت پر انہوں نے کہا کہ یہ ظلم کیا گیا ۔کیا دوسروں کو مارنا اور زخمی کرناپُرامن احتجاج ہوتا ہے ۔
تحریکِ انصاف کے احتجاج پر تنقید کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ فسادی اور شرپسند سیاسی تاریخ کا خونی باب لکھ رہے ہیں ۔
بشریٰ بی بی کی قیادت میں کارکنان ریڈ زون کی طرف بڑھ رہے ہیں
سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں تحریکِ انصاف کے کارکنان اسلام آباد کی چونگی نمبر 26 سے ریڈ زون کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق پی ٹی آئی کا مرکزی قافلہ اسلام آباد کے سیکٹر جی 11 پہنچ چکا ہے جب کہ اس کی قیادت بشری بی بی کر رہی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیرِ اعظم عمران خان تحریکِ انصاف کے احتجاج کے لیے متبادل مقام کے پر دھرنے کی حمایت کر رہے ہیں۔ لیکن مقامی میڈیا کی ان رپورٹس کی پی ٹی آئی کی جانب سے تصدیق نہیں ہوئی۔
رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ بشریٰ بی بی کا کہنا ہے کہ چند سازشی عناصر ڈی چوک کے بجائے دوسرے مقام پر احتجاج کرنا چاہتے ہیں۔
ان کے بقول ’’عمران خان نے مجھے ہر صورت ڈی چوک جانے کا کہا ہے۔ ڈی چوک سے کم کسی بھی مذاکراتی فیصلے پر کارکنان راضی نہیں ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا سے پی ٹی آئی کے قافلے جب روانہ ہوئے تھے تو اس کی قیادت خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈا پور کر رہے تھے۔ البتہ اسلام آباد پہینچے پر تاحال وہ سامنے نہیں آئے۔