رسائی کے لنکس

الیکشن کمیشن کا 15 جنوری کو ہی کراچی، حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا اعلان


الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ حکومت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے 15 جنوری کو ہی کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا اعلان کر دیا ہے۔

سندھ حکومت کی درخواست پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں سندھ حکومت کے ہفتے کو بھجوائے گئے مراسلے کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا کہ دوسرے مرحلے کے انتخابات کے لیے پولنگ 15 جنوری کو ہی ہو گی جس کے لیے صوبائی حکومت سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کرے۔

صوبائی الیکشن کمشنر سندھ نے ہفتے کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ اتوار کو بلاخوف و خطر اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرنے کے لیے باہر نکلیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے ہیں۔ لہذٰا سندھ حکومت بھی آرٹیکل 230 کے تحت پابند ہے کہ وہ سیکیورٹی کے انتظامات کرے۔

اُن کا کہنا تھا کہ وہ چیف سیکریٹری اور آئی جی سندھ کو بھی لکھ رہے ہیں کہ سیکیورٹی انتظامات کو فول پروف بنایا جائے جب کہ پولنگ کے انتظامات بھی ہفتے کی شام تک مکمل ہو جائیں گے۔

سندھ حکومت کا انتخابات ملتوی کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کو خط

پاکستان کے صوبے سندھ کی حکومت نے ایک بار پھر الیکشن کمیشن سے اپیل کی ہے کہ 15 جنوری کو کراچی اور حیدرآباد میں شیڈول بلدیاتی انتخابات ملتوی کیے جائیں۔

سندھ حکومت نے اپنی اپیل میں کہا ہے کہ سیکیورٹی خدشات بالخصوص اہم سیاسی شخصیات کو درپیش سیکیورٹی خطرات کے پیشِ نظر الیکشن ملتوی کر دیے جائیں۔

مقامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق ہفتے کو سندھ حکومت کے محکمۂ بلدیات کی جانب سے صوبائی الیکشن کمشنر کو خط لکھ کر الیکشن ملتوی کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

سندھ حکومت نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بلدیاتی انتخابات کے دوران نقصِ امن کا خدشہ ظاہر کیا ہے جب کہ اہم سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی صورتِ حال کے پیشِ نظر فوج اور رینجرز کی انتخابات کے دوران تعیناتی بھی ضروری ہے۔

خط میں الیکشن کمیشن سے اپیل کی گئی ہے کہ مطلوبہ سیکیورٹی انتظامات مکمل ہونے تک کراچی ڈویژن اور ضلع حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیے جائیں۔

خیال رہے کہ سندھ حکومت نے جعمرات کی شب نئی حلقہ بندیوں کا نوٹی فکیشن واپس لیتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ 15 جنوری کو بلدیاتی انتخابات کا انعقاد نہیں ہو سکے گا۔

صوبائی حکومت نے کہا تھا کہ اتحادی جماعت ایم کیو ایم پاکستان کے مطالبے پر نئی حلقہ بندیوں کا نوٹی فکیشن واپس لیا گیا ہے۔ تاہم الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کے اس فیصلے کو رد کرتے ہوئے 15 جنوری کو ہی الیکشن کرانے کا اعلان کیا تھا۔

وفاق کو خیبرپختونخوا میں بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتِ حال پر تشویش ہے: رانا ثناء اللہ

وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کو خیبرپختونخوا میں امن و امان کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتِ حال پر تشویش ہے۔

ایک ٹوئٹ میں رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ صوبے میں پولیس اور سی ٹی ڈی کے جوان اور افسران نشانہ بن رہے ہیں۔ حالیہ واقعات سے لگتا ہے کہ صوبائی حکومت نے کوئی سبق نہیں سیکھا۔

جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب پشاور کے مضافات میں سربند پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں نے حملہ کر دیا تھا۔ دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک پولیس افسر سمیت تین اہلکاروں کی ہلاکت ہوئی تھی۔

مقامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق پولیس اہلکاروں کی ہلاکت دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے دوران ہوئی۔ فائرنگ کے نتیجے میں ڈپٹی سپریڈینٹ پولیس سردار حسین جب کہ ارشاد اور جہانزیب نامی پولیس اہلکار جان کی بازی ہار گئے۔

کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حملے کی ذمے داری قبول کی تھی۔

XS
SM
MD
LG