رسائی کے لنکس

شہباز شریف وزیرِ اعظم منتخب؛ مخالفین کو 'میثاقِ مفاہمت' کی پیش کش

شہباز شریف کو 201 جب کہ اُن کے مدِمقابل سنی اتحاد کونسل (پی ٹی آئی) کے عمر ایوب کو 92 ووٹ ملے۔

12:03 3.3.2024

وزیرِ اعظم کے انتخاب کی تیاریاں

وزیر اعظم کے دونوں امیداوارن کو الگ الگ ڈویزن الاٹ ہوگی جس میں جا کر اراکین ووٹ دے پائیں گے ۔

آئین کے مطابق وزیر اعظم کے انتخاب میں ہر پارٹی کا رکن پارٹی احکامات کے تحت ووٹ دینے کا پابند ہے، پارٹی احکامات کی خلاف ورزی پر رکن نااہل ہوگا۔

قومی اسمبلی کے پہلے دو روزہ اجلاسوں میں اب تک 304 منتخب اراکین اسمبلی بطور رُکن حلف اٹھا کر رکن قومی اسمبلی بن چکے ہیں اس لیے وہ وزیر اعظم کے انتخاب میں ووٹ کا حق استعمال کر سکتے ہیں۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کو 2 مارچ تک 307 اراکین قومی اسمبلی کی کامیابی کے نوٹی فکیشن ملے ہیں ۔

307 میں سے بھی تیں اراکین نے تاحال حلف نہیں لیا ۔ حلف کے بغیر وہ ووٹ کا حق استعمال نہیں کر سکتے ۔

وزیر اعظم کے انتخاب سے قبل حلف نہ لے پانے والے اراکین سے اسپیکر حلف لیں گے ۔

قومی اسمبلی کے ذرائع کے مطابق وفاق میں حکومت قائم کرنے کے لیے قائم اتحاد متوقع حکومتی اتحاد میں کل 8 پارٹیاں شامل ہیں ۔جن کے مجموعی طور ارکیں کی تعداد 205 ہے۔

حکومتی اتحاد میں شامل مسلم لیگ (ن) کے اراکین کی تعداد 106 ہے ۔ پاکستان پیپلزپارٹی 67 ، ایم کیو ایم 21 ، پاکستان مسلم لیگ ق 4 ، استحکام پاکستان پارٹی 4 ، جبکہ مسلم لیگ ضیا، بلوچستان عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کا ایک ایک رُکن شامل ہے ۔

حکومتی اتحاد میں شامل کل 205 اراکین میں سے اس وقت تک 203 اراکین حلف اٹھا کر رُکن بن چکے ہیں ۔

اپوزیشن اتحاد میں مجموعی طور اراکین کا تعداد 102 ہے ۔جن میں سنی اتحاد اور آزاد اراکین 91 ، جے یو آئی 8 ، بلوچستان نیشل پارٹی 1 ، مجلس وحدت المسلمین 1 ،پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کا ایک رکن شامل ہے ۔ اپوزیشن اتحاد کے ایک آزاد رکن ظہور حسین قریشی کا الیکشن کمیشن کی جانب سے کامیابی کا نوٹیفکیشن واپس ہونے کے باعث حلف نہیں لے سکے۔

XS
SM
MD
LG