رسائی کے لنکس

فائل فوٹو
فائل فوٹو

توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان کی نااہلی کا تفصیلی فیصلہ جاری

13:43 17.10.2022

ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ضمانت: عمران خان پیشی کے لیے عدالت پہنچ گئے

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر عدالت میں پیش ہو گئے ہیں۔

عمران خان کے عدالت پہنچنے پر سیشن جج سینٹرل نے ضمانت کی درخواست پر سماعت شروع کی۔

خیال رہے کہ اسی کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے منگل 18 اکتوبر تک ان کی حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

عدالت نے کہا تھا کہ اس معاملے پر متعلقہ عدالت سے رجوع کیا جائے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی تحقیقاری ادارے (ایف آئی اے) کو گرفتاری سے روکتے ہوئے ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی تھی۔

13:48 17.10.2022

ممنوعہ فنڈنگ کیس؛ عمران خان کی عبوری ضمانت 31 اکتوبر تک منظور

ممنوعہ فنڈنگ کیس میں تحریکِ انصاف کے سربراہ اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست 31 اکتوبر تک منظور کر لی گئی ہے۔

عدالت نے عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے کے مچلکوں عوض 31 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کی ہے۔

15:05 17.10.2022

’ حکومت چاہتی تو آر ٹی ایس خراب ہو سکتا تھا‘

وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن غیر جانب دارانہ انتخابات کرانے پر مبارک باد کا مستحق ہے، تحریکِ انصاف مستقل اسی الیکشن کمیشن کے سربراہ کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ حکومت چاہتی تو آر ٹی ایس خراب ہو سکتا تھا۔ ماضی میں ایسا ہوتا رہا ہے۔ لیکن حکومت قانون کی حکمرانی چاہتی ہے اور ایسا الیکشن ہو جس پر کسی کو انگلی اٹھانے کا موقع نہ ملے۔

رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ مہنگائی کے باوجود لاکھوں افراد نے مسلم لیگ (ن) پر اعتماد کیا ہے اور ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دیا ہے البتہ ساڑھے پانچ لاکھ لوگوں نے ہمارے خلاف ووٹ دیا ہے۔ لوگ یہ سمجھ رہے تھے کہ اپریل میں حکومت کی تبدیلی کے ساتھ مہنگائی میں کمی ہو گی لیکن اب تک عوام کی امید پر پورا نہیں اتر سکے، اگر سیلاب کا معاملہ نہ ہوتا تو مہنگائی کم ہو چکی ہوتی۔

15:22 18.10.2022

کراچی میں بلدیاتی انتخابات تیسری بار ملتوی

فائل فوٹو
فائل فوٹو

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 23 اکتوبر کوکراچی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات ایک بار پھر ملتوی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ منگل کو الیکشن کمیشن کے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس کے بعد جاری کیے جانے والے ایک بیان کے مطابق 15 دن کے بعد ہونے والے کمیشن کے اجلاس میں آئندہ بلدیاتی انتخابات کی تاریخ سے متعلق غور کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت سے کہا تھا کہ وہ 23 اکتوبر کو بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لیے سیکیورٹی انتظامات کرے جس پر سندھ حکومت نےمؤقف اختیار کیا تھا کہ اس کے پاس سیلاب کی وجہ سے پولیس اہلکاروں کی کمی ہے۔

سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا تھا کہ اس کو لگ بھگ 16 ہزار پولیس اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے اس لیے بلدیاتی انتخابات تین ماہ کے لیے ملتوی کیے جائیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق سندھ حکومت کے جواب کے بعد کمیشن نے کراچی کے سات اضلاع میں اتوار کو ہونے والے انتخابات کی سیکیورٹی کےلیے وفاقی وزارتِ داخلہ سے رابطہ کیا۔

بیان کے مطابق وفاقی وزارتِ داخلہ نے نے کوئیک رسپانس فورس کے لیے فوجی اور رینجرز اہلکار فراہم کرنے کی ہامی بھری تھی لیکن الیکشن کی سیکیورٹی کے لیے ان دونوں اداروں کے اہلکاروں کو پولیس کے متبادل کے طور پر تعینات کرنے سے معذرت کرلی تھی۔ کوئیک رسپانس فورس اس وقت طلب کی جاتی ہے جب پولیس کو مدد کی ضرورت ہو۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ان حالات میں الیکشن کمیشن کے پاس بلدیاتی انتخابات فی الحال ملتوی کرنے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG