’ضمنی الیکشن سازشی ٹولے کے خلاف ریفرنڈم ہے‘
حکمران اتحاد میں شامل پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما اور وفاقی وزیر برائے اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آج سب گھروں سے نکلیں۔
ان کا ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہنا تھا کہ ووٹ کی حقیقی آزادی کے ڈھونگ، فراڈ اور جھوٹ کو جڑ سے ختم کر دیں۔
مریم اورنگزیب کا چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ضمنی انتخاب سازشی چال باز ٹولے کے خلاف ایک ریفرنڈم ہے۔
اے این پی اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں ہاتھا پائی
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق حلقہ این اے 31 پشاور میں حسنین شہید اسکول میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے کارکنوں میں پہلے تلخ کلامی ہوئی پھر ان میں ہاتھا پائی شروع ہو گئی جس کے سبب کچھ وقت کے لیے پولنگ معطل رہی۔
بعد ازاں دونوں جماعتوں کے کارکنوں کو پولنگ اسٹیشن سے نکال دیا گیا تھا۔
پی پی پی اور پی ٹی آئی میں تصادم، رکن اسمبلی زخمی
کراچی میں ضمنی انتخابات کے دوران پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے کارکنوں میں مبینہ تصادم کے دوران صوبائی اسمبلی کے رکن زخمی ہو گئے۔
تحریکِ انصاف نے پیپلز پارٹی کے کارکنوں پر حملے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے میں پی ٹی آئی کے سندھ اسمبلی کے رکن بلال غفار زخمی ہوئے ہیں۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق حملے میں بلال غفار کی ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی۔ انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔
زخمی ہونے والے رکن اسمبلی بلال غفار نے الزام عائد کیا کہ ان پر پیپلز پارٹی کے کیمپ سے حملہ کیا گیا۔
بلال غفار کا دعویٰ تھا کہ جس وقت ان پر حملہ کیا گیا اس وقت پولیس وہاں موجود تھی لیکن ان کی کوئی مدد نہیں کی۔
رپورٹس کے مطابق بلال غفار جس وقت زخمی ہوئے ملیر کے علاقے میں بکرا پیڑی کے ایک پولنگ اسٹیشن کا دورہ کر رہے تھے۔
بلال غفار نے پیپلز پارٹی کے صوبائی اسمبلی کے رکن پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان پر حملے میں رکن سندھ اسمبلی سلیم بلوچ ملوث ہیں۔
تحریکِ انصاف کے رہنما علی زیدی کا پی ٹی آئی کے رکنِ اسمبلی پر حملے کے حوالے سے کہنا تھا کہ بلال غفار پر حملے کا مقدمہ درج کرایا جائے گا۔
دوسری جانب پولیس نے بھی رکن اسمبلی کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ اس حوالے سے ملیر کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) کا کہنا تھا کہ بلال غفار کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
ایس ایس پی ملیر ے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی تھی۔