ایف آئی اے والے مت بھولیں کہ وہ ریاست کے ملازم ہیں: رہنما پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے سینیٹر اعظم سواتی کی گرفتاری پر کہا ہے کہ ایف آئی اے والے مت بھولیں کہ وہ ریاست کے ملازم ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے ایک ٹویٹ کیا کہ اعظم سواتی پر تشدد کی اطلاعات پریشان کن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی قیدیوں پر تشدد ایک نیا معمول بن گیا ہے۔
ادھر پی ٹی آئی کے رہنما عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ ایف آئی اے کی جانب سے اعظم سواتی کی گرفتاری وفاقی حکومت کی فسطائیت کی واردات ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ایف آئی اے 16 ارب کی منی لانڈرنگ کے ملزمان کو بھگانے میں مدد گار ہے اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا ایف آئی اے والے مت بھولیں کہ وہ ریاست کے ملازم ہیں۔
اعظم سواتی کے خلاف پیکا قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، ایف آئی آر کا متن
تحریکِ انصاف کے رہنما اعظم سواتی کے خلاف درج مقدمے میں تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 505، 500، 131 اور 20 عائد کی گئی ہیں۔
ایف آئی ار کے متن میں کہا گیا ہے کہ اعظم سواتی نے بدنیتی پر مبنی ٹویٹ کی اور ریاستی اداروں کو براہِ راست نشانہ بنایا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اعظم سواتی کا ٹویٹ اداروں کو تقسیم کرنے کی گھناؤنی سازش ہے۔
ایف آئی اے کے مقدمے میں اعظم سواتی کا متنازع ٹویٹ بھی متن میں شامل کیا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا میں ضمنی انتخابات کے لیے سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی
سولہ اکتوبر کو خیبرپختونخوا کے مختلف حلقوں میں شیڈول ضمنی انتخابات کے یے سیکیورٹٰی انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ پشاور کے حلقہ این اے 31 میں 265 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دے دیا گیا ہے۔
حساس پولنگ اسٹیشنز پر نو سے 10 اہلکار تعینات ہوں گے۔
این اے 22 مردان سمیت این اے 24 چارسدہ میں مجموعی طور پر 714 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ این اے 22 میں 238 پولنگ اسٹیشنز حساس ترین جب کہ 92 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔
این اے 24 چارسدہ میں 242 پولنگ اسٹیشنز میں سے 142 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔
وفاقی حکومت نے عمران خان کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست دائر کر دی
وفاقی حکومت نے تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کر دی ہے۔
وفاقی حکومت کی استدعا میں کہا گیا ہے کہ عمران خان ایک مرتبہ پھر اسلام آباد پر چڑھائی کے اعلانات کر رہے ہیں۔
وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ عمران خان کو احتجاج اور دھرنے کے حوالے سے احکامات پر عمل درآمد یقینی بنانے کا پابند بنایا جائے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے حکم دے رکھا ہے کہ اسلام آباد کے ریڈ زون میں کسی کو احتجاج یا دھرنا دینے کی اجازت نہ دی جائے۔ اس حوالے سے سپریم کورٹ نے اسلام آباد کے د و مقامات پر احتجاج کے لیے جگہ مختص کرنے کی ہدایت کی تھی۔