اٹارنی جنرل اشتر اوصاف مستعفی
اٹارنی جنرل آف پاکستان اشتر اوصاف نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق اٹارنی جنرل نے بیماری کے باعث مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔ تاہم وزیرِ اعظم نے نئے اٹارنی جنرل کے آنے تک اشتر اوصاف کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔
اشتر اوصاف کو رواں برس مئی میں اٹارنی جنرل بنایا گیا تھا۔ اس سے قبل 2016 میں مسلم لیگ (ن) کے سابق دورِ حکومت میں بھی وہ اٹارنی جنرل رہ چکے ہیں۔
منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
لاہور کی مقامی عدالت نے وزیرِ اعظم شہباز شریف اور سابق وزیرِ اعلٰی پنجاب حمزہ شہباز کی منی لانڈرنگ کیسز میں بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ وفاقی تفتیشی ادارے (ایف آئی اے) نے بدنتیی کی بنیاد پر اُن کے موکلوں کے خلاف مقدمہ بنایا۔
ایف آئی اے کے وکلا نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ شریف برادران کی رمضان شوگر ملز کے ذریعے اُن کے ملازمین اُن کے بے نامی اکاؤنٹس چلاتے تھے۔
لاہور کی سپیشل سینٹرل کورٹ نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔
یہاں ذمے داری تو میری تھی، لیکن 'حکمرانی' کسی اور کے پاس تھی: عمران خان
سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے اپنے دورِ حکومت میں خود کو حاصل اختیارات پر کہا ہے کہ یہاں ذمے داری تو ان کے پاس تھی، لیکن حکمرانی کسی اور کے پاس تھی۔ اُن کے بقول اُنہیں اگر ساڑھے تین سالہ دورِ اقتدار کے دوران آدھی طاقت بھی مل جاتی تو شیرہ شاہ سوری کے دور کا مقابلہ کر لیتے۔
بدھ کو لاہور میں سینئر صحافیوں کے ساتھ غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اُنہیں حکومت میں آ کر پتا چلا کہ آئی ایم ایف کے ڈالرز کی خاطر ہم اپنی آزادی کھو دیتے ہیں۔
سابق وزیرِ اعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس آزادی کے وقت سب کچھ تھا۔ حکومت میں آ کر پتا چلا کہ پاکستانیوں کے اربوں روپے بیرون ممالک میں پڑے ہیں۔
سابق وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ وہ بہت جلد حقیقی آزادی کے لیے عوام کو کال دیں گے۔ اُن کا کہنا تھا ہ وہ اس لیے لانگ مارچ کر رہے ہیں، کیوں کہ وہ حکومت پر موجود لوگوں کو سیکیورٹی تھریٹ سمجھتے ہیں۔
منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز بری
وزیرِ اعظم شہباز شریف اور ان کے صاحب زادے سابق وزیرِا علیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو خصوصی عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں بری کر دیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق اس کیس کا فیصلہ بدھ کو ہی دن ایک بجے محفوظ کیا گیا تھا جب کہ ساڑھے پانچ بجے کے بعد یہ فیصلہ سنایا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اسپیشل سینٹرل کورٹ کے جج نے ایک سطر پڑھ کر سنائی کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو اس کیس سے بری کیا جاتا ہے۔
شہباز شریف اور اُن کے بیٹوں کے خلاف تحریکِ انصاف کی حکومت کے دوران 2020 میں منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اُن پر 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
بریت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم عدالت قانون اور عوام کے سامنے سرخرو ہوئے۔