ممنوعہ فنڈنگ کیس: عمران خان کو عدالت میں پیشی تک گرفتار نہ کیا جائے، اسلام آباد ہائی کورٹ
اسلام آباد ہائی کورٹ نے انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو ممنوعہ فنڈگ کیس میں عدالت میں پیشی تک گرفتار نہ کیا جائے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر بدھ کو سماعت کی۔
اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے نے فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر رکھا ہے اور ان کے موکل کی گرفتاری کا خدشہ ہے اس لیے عدالت حفاظتی ضمانت منظورکرے تاکہ متعلقہ عدالت میں پیش ہوسکیں۔
جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ عمران خان کہاں ہیں اور پیش کیوں نہیں ہوئے؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ اگر عدالت حکم کرے تو عمران خان فوری عدالت پیش ہوجائیں گے، غیرمعمولی صورتِ حال کے باعث درخواست گزار پیش نہیں ہوئے۔
وکیل نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے عمران خان کے گھر کا محاصرہ کیا ہوا ہے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد عدالت میں پیش ہونے تک عمران خان کو گرفتار نہ کرنے کا حکم جاری کیا اور انتظامیہ کو ہدایت کی کہ عمران خان کو ہراساں نہ کیا جائے۔
عمران خان حفاظتی ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئے
سابق وزیرِ اعظم عمران خان ممنوعہ فنڈنگ کیس میں حفاظتی ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئے ہیں۔
ممنوعہ فنڈنگ کیس: عمران خان کی 18 اکتوبر تک حفاظتی ضمانت منظور
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں 18 اکتوبر تک حفاظتی ضمانت منظور کر لی ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے پانچ ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کی۔
عدالت میں پیشی سے قبل عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری فنڈنگ اکٹھی دیکھی جائے گی
صرف ایک سیاسی جماعت کی قانونی سیاسی فنڈ ریزنگ ہے اور اس کا نام تحریکِ انصاف ہے باقی ساری جماعتوں کی فنڈنگ دو نمبر ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ چیف الیکشن کمشنر دیگر جماعتوں کی فنڈنگ سامنے نہیں لا رہے اور وہ متعصب شخص ہیں، اگر وہ سب جماعتوں کی فنڈنگ لے آئیں گے تو قوم کو پتا چل جائے گا یہ کس کی قانونی فنڈنگ ہے اور کس کی نہیں ہے۔
پیدل حج: بھارتی شہری کو پاکستان کا راہداری ویزا دینے کی درخواست مسترد
لاہور ہائی کورٹ نے حج کے لیے پیدل سفر کرنے والے بھارتی شہری کو پاکستان کا راہداری ویزا دینے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
لاہور سے وائس آف امریکہ کے نمائندے ضیا الرحمٰن کے مطابق عدالت نے مقامی وکیل سرور تاج کی جانب سے دائر درخواست پر بدھ کو سماعت کی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بھارتی ریاست کیرالہ کا شہاب نامی شخص گزشتہ دس روز سے واہگہ بارڈر پر موجود ہے مگر اسے راہداری ویزا نہیں دیا جا رہا۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ شہاب کی یوٹیوب پر ویڈیوز موجود ہیں جس میں وہ ویزے کی درخواست کررہا ہے۔ عدالت بھارتی شہری کو پیدل حج پرجانے کے لیے پاکستان کا راہداری ویزا جاری کرنے کا حکم دے۔
عدالت نے کہا کہ متاثرہ شخص کوسنے بغیرعدالت کیسے حکم دے سکتی ہے۔
اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے دلائل دیے کہ بھارتی شہری کی طرف سے پاکستانی شہری ویزے کی درخواست دائر نہیں کرسکتا۔
لاہور ہائی کورٹ نے درخواست گزار کے متاثرہ فریق نہ ہونے کی بنا پردرخواست مسترد کر دی۔