رسائی کے لنکس

فائل فوٹو
فائل فوٹو

توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان کی نااہلی کا تفصیلی فیصلہ جاری

16:31 2.10.2022

’سائفر صرف کاغذ کا ایک ٹکڑا نہیں‘

مریم نواز، فائل فوٹو
مریم نواز، فائل فوٹو

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر اور سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی صاحب زادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ یہ سائفر صرف کاغذ کا ایک ٹکڑا نہیں بلکہ ریاستِ پاکستان کی امانت ہے۔

سوشل میڈیا پر ایک بیان میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ قومی امانتوں میں خیانت کر کے ریاست کے مفادات کو پامال کرنے والے کو نشان عبرت بنانا چاہیے۔

11:35 3.10.2022

لاہور ہائی کورٹ: مریم نواز کو پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم

فائل فوٹو
فائل فوٹو

لاہور ہائی کورٹ نے مریم نواز کی پاسپورٹ واپس کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ انہیں پاسپورٹ واپس کیا جائے۔

مریم نواز کا پاسپورٹ چوہدری شوگر ملز کیس میں بعد از گرفتاری ضمانت منظور ہونے پر عدالت میں جمع کرایا گیا تھا۔ اکتوبر 2019 سے اب تک یہ پاسپورٹ لاہور ہائی کورٹ میں جمع تھا۔

چند ہفتے قبل لاہور ہائی کورٹ میں مریم نواز نے اپنے وکیل امجد پرویز کی وساطت سے پاسپورٹ واپسی کی درخواست دائر کی تھی۔

پیر کو پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر سماعت کے موقع پر مریم نواز کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے مؤکل کے خلاف اب تک کوئی ریفرنس فائل نہیں ہوا اس لیے کسی شہری کی نقل و حرکت روکنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ وفاقی حکومت کو اس پر کیا اعتراض ہے؟ اس پر قومی احتساب بیورو (نیب) اور حکومت کے وکیل نے پاسپورٹ واپسی کی مخالفت نہیں کی جس کے بعد عدالت نے مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست منظور کرلی۔

14:33 3.10.2022

لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر مریم نواز کو تین برس بعد پاسپورٹ مل گیا

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے ایک ٹویٹ میں بتایا ہے کہ انہیں پاسپورٹ واپس کر دیا گیا ہے۔

مریم نواز کا کہنا ہے کہ ان کا پاسپورٹ تین برس تک ضبط رہا اور جس کیس میں یہ ضبط رہا وہ کیس ان کے خلاف کبھی نہیں بنا۔

ان کے بقول، "میرے جلسوں کے خوف سے فتنہ نے مجھے 'تفتیش' کے لیے تین ماہ نیب میں حبسِ بے جا اور کوٹ لکھپت جیل میں ڈیتھ سیل میں رکھا مگر کیس آج تک فائل نہیں ہوا۔"

14:54 3.10.2022

اسلام آباد ہائی کورٹ: عمران خان کی معافی قبول، توہینِ عدالت کی کارروائی ختم

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیرِ اعظم اور چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی ختم کر دی ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے خاتون جج کو مبینہ دھمکی دینے کے مقدمے میں توہینِ عدالت کی کارروائی پر سماعت کی۔

سماعت کے موقع پر عمران خان وکلا کے ہمراہ کمرۂ عدالت میں موجود تھے۔

کیس کی سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے متفقہ طور پر عمران خان کے خلاف توہینِ عدالت کا نوٹس ڈسچارج کر دیا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ہم نے عمران خان کا بیانِ حلفی دیکھ لیا ہے اور عدالت ان کے بیان سے مطمئن ہے۔ یہ لارجر بینچ کا متفقہ فیصلہ ہے۔

عدالتی معاون نے اعتراض اٹھایا کہ عمران خان نے بیانِ حلفی میں غیر مشروط معافی نہیں مانگی۔

جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آپ اپنی معروضات جمع کرا دیں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG