کشمیر: 'افطار کے بعد خواتین آنگن میں جمع ہو کر ترانے پڑھتی تھیں'
"کشمیر میں رمضان کا الگ ہی ماحول ہوتا تھا۔ یہاں سب سے بہترین ثقافتی سرگرمیاں ہوا کرتی تھیں۔ سڑکوں پر رش رہتا۔ افطار کے بعد محلے کی خواتین کسی ایک گھر کے آنگن میں جمع ہو کر 'رُف' کرتی تھیں۔ مگر اب تو بس خاموشی ہی خاموشی ہے۔ گزشتہ تین سال سے تو عید کا اجتماع بھی نہیں ہوتا۔" کشمیر میں رمضان کتنا بدل گیا ہے؟ دیکھیے سرینگر کے شہری غلام احمد ڈار کی یادیں۔
مزید ویڈیوز
-
جولائی 03, 2024
’جمناسٹک کی وجہ سے ہم اپنی بستی سے نکل کر دنیا دیکھ پائے‘
-
جولائی 02, 2024
غزہ میں غذائی قلت کے شکار بچے کس حال میں ہیں؟
-
جون 30, 2024
قیامت خیز گرمی، جان کی دشمن