ملتان کو اولیا کا شہر بھی کہا جاتا ہے۔ یہاں بزرگ ہستیوں کی کئی درگاہیں ہیں۔ یہ درگاہیں انگنت کبوتروں کا مسکن بھی ہیں۔ لیکن ملتان کا قلعہ کہنہ قاسم باغ بھی جنگلی کبوتروں کی آماجگاہ ہے۔ یہاں ہر وقت ہزاروں کبوتروں کا بسیرا رہتا ہے۔
کبوتروں کا مسکن ملتان کی درگاہیں

1
ملتان میں اولیا کی درگاہوں کے علاوہ قلعہ کہنہ قاسم باغ میں بھی ہزاروں کبوتر دانا چگنے اور پانی کی تلاش میں جمع ہوتے ہیں۔

2
اولیا کی درگاہوں کے ساتھ ساتھ کبوتر بھی ملتان کی ثقافت کا اہم حصہ سمجھے جاتے ہیں۔

3
درگاہوں اور قلعے کے باہر پرندوں کی خوارک بھی دستیاب ہوتی ہے۔ لہذٰا زائرین حاضری کے علاوہ ان پرندوں کو دانا بھی ڈالتے ہیں۔

4
مکئی، گندم، جو، دالیں اور چاول ملا کردانا فروخت کیا جاتا ہے جس کی قمیت پانچ روپے سے لے کر سو روپے تک ہوتی ہے۔