متاثرہ طیارے کا بلیک باکس چھ روز بعد مل گیا
کراچی میں گرنے والے مسافر طیارے کا بلیک باکس چھ روز بعد ملبے کے نیچے سے مل گیا ہے۔
پاکستان ایئر لائن کے ترجمان کے مطابق تحقیقاتی ٹیم نے بدھ کو جائے وقوعہ سے بھاری پرزوں کو اٹھوانے کی ہدایات جاری کیں تھیں۔ جمعرات کی صبح نئے سرے سے تلاش کا کام شروع کیا گیا جس کے بعد ملبے کے نیچے دبا ہوا وائس ریکارڈر مل گیا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ کاک پٹ وائس ریکارڈر تحقیقاتی عمل میں معاون ثابت ہو گا۔ پی آئی اے کی ٹیمیں اس اہم پرزے کی تلاش میں سرگرم تھیں۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ کاک پٹ وائس ریکارڈر ائیر کرافٹ ایکسیڈینٹ انویسٹی گیشن بورڈ کے حوالے کیا گیا ہے۔
ایئر بس کی تحقیقاتی ٹیم کا جائے حادثہ کا دورہ، طیارے کے ملبے کا معائنہ
ایئربس کی تحقیقاتی ٹیم نے منگل کو کراچی میں جائے حادثہ کا دورہ کیا اور تباہ ہونے والے طیارے کے ملبے کا معائنہ کیا۔ تحقیقاتی ٹیم نے طیارے کے انجنوں، لینڈنگ گیئر، ونگز اور فلائٹ کنٹرول سسٹم کا جائزہ لیا۔
غیر ملکی ٹیم نے طیارہ گرنے سے تباہ ہونے والے گھروں کا بھی معائنہ کیا۔ طیارے کے ملبے اور متاثرہ عمارتوں کی تصاویر اور ویڈیوز بھی بنائیں۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے فائر ڈپارٹمنٹ اور پی آئی اے کے فلائٹ سیفٹی اور انجینئرنگ کے افسران نے غیر ملکی ٹیم کو بریفنگ دی۔
ایئر بس کی تحقیقاتی ٹیم کی کراچی آمد
طیارہ حادثہ: 41 میتیں شناخت کے بعد ورثا کے حوالے
کراچی کے جناح گارڈن میں پی آئی اے کے طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والے 97 افراد میں سے 41 کی میتیں شناخت کے بعد ورثا کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ میتیں لے جانے کے لیے پی آئی اے نے لواحقین کو انٹرنیشنل اورر ڈومیسٹک ٹکٹیں بھی جاری کیں۔
وزیرِ اعظم عمران خان کی ہدایت پر میتوں کو گھروں تک پہنچایا جا رہا ہے۔ اب تک چار میتیں لاہور اور تین اسلام آباد پہنچائی جا چکی ہیں۔
حادثے کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے افراد کو پی آئی اے کے ایئر پورٹ ہوٹل اور قصرِ ناز میں منتقل کیا گیا ہے۔ ان کے علاوہ 32 لواحقین کو بھی ان رہائش گاہوں میں ٹھیرایا گیا ہے۔
طیارہ گرنے سے تباہ ہونے والے گھروں اور متاثرہ املاک کے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے سروے ٹیم نے بھی کام شروع کر دیا ہے۔