رسائی کے لنکس

بحیرہ چین سے متعلق چینی عزائم پر فلپائن کی تشویش


چین کی بحیریہ کا ایک نگران جہاز بحیریہ چین میں گشت کررہاہے (فائل)
چین کی بحیریہ کا ایک نگران جہاز بحیریہ چین میں گشت کررہاہے (فائل)

بیان میں کہا گیا ہے کہ چونکہ چین جزوی طور پر پورے سمندر کی ملکیت کا دعویدار ہے، چنانچہ اس طرح کی کارروائی بین الاقوامی کمیونٹی کے لیے براہ راست دھمکی کے مترادف ہے اور یہ سمندری قوانین سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔

فلپائن نے کہاہے کہ چین کے صوبے ہائنان کی جانب سے جنوبی بحیرہ چین میں غیر ملکی جہازوں کو روک کر ان کی تلاشی لینے کا منصوبہ بین الاقوامی قوانین اور جہازرانی کی آزادیوں کی کھلی خلاف وزری ہے۔

فلپائن کے محکمہ خارجہ نے چین سے اس کے مجوزہ منصوبوں کی وضاحت طلب کی ہے۔

محکمے کے ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ انہیں میڈیا کی خبروں پر بطور خاص تحفظات ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ اگلے سال کے آغاز سے ہائنان کی پولیس کو غیر ملکی جہازوں کو روک کر ان پر چڑھنے ، تلاشی لینے اور یہ تعین کرنے کے بعد کہ وہ غیر قانونی طورپر ان سمندری حدود میں داخل ہوئے ہیں، جن پر چین اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے، قبضے میں لینے کا اختیار دے دیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ چونکہ چین جزوی طور پر پورے سمندر کی ملکیت کا دعویدار ہے، چنانچہ اس طرح کی کارروائی بین الاقوامی کمیونٹی کے لیے براہ راست دھمکی کے مترادف ہے اور یہ سمندری قوانین سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔

فلپائن کے ایک کانگریس مین والڈن بیلو نے ، جو سمندری حدود پر چین کے دعوؤں پر نکتہ چینی کرتے رہتے ہیں، اسے بین الاقوامی قانون کی برملا خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

ان کا کہناہے کہ یہ بنیادی طورپر بہت ہی خطرناک نوعیت کی پیش قدمی کی جانب ایک اور قدم بڑھنے کا معاملہ ہے۔ یہ چین کی حکومت کی جانب سے اپنے غیر قانونی دعوے میں مزید شدت پیدا کرنے کا اقدام ہے۔

فلپائن اورچین کے علاوہ ویت نام، ملائیشیا اور برونائی بھی بحیرہ چین کے دعویدار ہیں اور یہ سمندر دنیا بھر میں سب سے زیاد ہ استعمال ہونے والی آبی گذر گاہوں میں سے ایک ہے۔

یہاں بڑے پیمانے پر مچھلیاں اور سمندری خوراک کے ذخائر بھی موجود ہیں اور یہ خیال بھی کیا جاتا ہے کہ یہ علاقہ ایندھن کی دولت سے بھی مالا مال ہے۔

جمعے کے روز 10 جنوبی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے سیکرٹری جنرل نے کہاتھا کہ چین کے اس اقدام نے خطے میں تحفظات اور تشویش کی سطح مزید بلند کردی ہے۔

چین کے سرکاری خبررساں ادارے نے جمعے کو چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان کے حوالے سے کہاتھا کہ ان کا ملک جہازرانی کی آزادی کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے۔
XS
SM
MD
LG