رسائی کے لنکس

پاکستان کی دو مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں پر نیدرلینڈز میں اسلام مخالف لیڈر ولڈرز کے قتل پر اکسانے کا مقدمہ


تحریک لبیک پاکستان کے قائد سعد حسین رضوی ایک مظاہرے کی قیادت کر رہے ہیں۔ ان پر اور اشرف جلالی پر نیدرلینڈز میں مسلم مخالف لیڈر ولڈرز کے قتل پر اکسانے کے الزام میں، ان کی غیر موجودگی میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔ فائل فوٹو
تحریک لبیک پاکستان کے قائد سعد حسین رضوی ایک مظاہرے کی قیادت کر رہے ہیں۔ ان پر اور اشرف جلالی پر نیدرلینڈز میں مسلم مخالف لیڈر ولڈرز کے قتل پر اکسانے کے الزام میں، ان کی غیر موجودگی میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔ فائل فوٹو
  • نیدرلینڈز میں سعد حسین رضوی اور محمد اشرف جلالی پر لوگوں کو مسلم مخالف لیڈر ولڈرز کے قتل پر اکسانے کا الزام ہے۔
  • ایمسٹرڈم کی عدالت میں سماعت کے وقت پاکستانی ملزم موجود نہیں تھے۔
  • پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان ملزموں کے تبادلے کا معاہدہ نہیں ہے۔
  • ولڈرز نے پیغمر اسلام کے کارٹون بنانے کے مقابلے کا اعلان کیا تھا جس پر اسے قتل کی سینکڑوں دھمکیاں ملیں۔
  • ولڈرز گزشتہ 20 برسوں سے پولیس کی سخت حفاظت میں زندگی گزار رہے ہیں۔

نیدر لینڈز کی ایک ہائی سیکیورٹی عدالت میں پیر کے روز انتہائی دائیں بازو کے اسلام مخالف لیڈر، گیرٹ ولڈرز کے قتل پر اکسانے کے الزام میں دو پاکستانیوں پر ان کی غیر موجودگی میں مقدمہ چلایا گیا۔

ڈچ پراسیکیوٹرز نے ایک 56 سالہ پاکستانی مذہبی رہنما محمد اشرف جلالی پر الزام لگایا کہ انہوں نے اپنے پیروکاروں سے کہا ہے کہ وہ لڈرز کو قتل کر دیں۔ اس کے بدلے میں آخرت میں انہیں جنت ملے گی۔

جلالی پر اور تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد حسین رضوی پر شبہ ہے کہ انہوں نے ایک پاکستانی کرکٹر خالد لطیف کو قتل پر اکسانے کے جرم میں سزا سنائے جانے کے بعد اپنے پیروکاروں کو ولڈرز کو قتل کرنے کی ترغیب دی تھی ۔

ولڈرز نے جنہوں نے عدالت میں سماعت کے موقع پر سفید قمیض، گہرے رنگ کا سوٹ اور قرمزی ٹائی پہنی ہوئی تھی کہا کہ اس مقدمے نے مجھ پر اور میرے خاندان پر بہت گہرا اثر ڈالا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میرا اس عدالت سے یہ کہنا ہے کہ وہ یہ ٹھوس پیغام بھیجے کہ اس ملک کے لیے فتوے دینا قابل قبول نہیں ہے۔

پیغمر اسلام کے کارٹونوں کا مقابلہ کرانے کا اعلان کرنے والے نیدرلینڈز کے سیاست دان ولڈرز ایمسٹرڈم کی ایک ہائی سیکیورٹی عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرا رہے ہیں۔ 2 ستمبر 2024
پیغمر اسلام کے کارٹونوں کا مقابلہ کرانے کا اعلان کرنے والے نیدرلینڈز کے سیاست دان ولڈرز ایمسٹرڈم کی ایک ہائی سیکیورٹی عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرا رہے ہیں۔ 2 ستمبر 2024

مقدمے کی سماعت ایمسٹرڈیم کے شپل ائیرپورٹ کے قریب واقع ایک انتہائی سیکیوریٹی والی عدالت میں ہوئی۔

ڈچ حکام نے اسلام آباد سے کہا ہے کہ وہ مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ اور انہیں عدالت میں پیش کرنے کے سلسلے میں قانونی معاونت کرے۔

تاہم پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان باہمی قانونی معاونت کا کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے، چنانچہ ان دونوں افراد میں سے کوئی بھی عدالت کے کٹہرے میں حاضر نہیں ہوا اور نہ ہی ان کی جانب سے کسی نے عدالت میں ان کی قانونی نمائندگی کی۔

ہلاک کرنے کی دھمکی

پچھلے سال ستمبر میں ججوں نے ایک پاکستانی کرکٹر خالد لطیف کو 12 سال قید کی سزا سنائی۔ لطیف پر الزام تھا کہ انہوں نے تند مزاج قانون ساز ولڈرز کی جانب سے پیغمبر اسلام کے کارٹونوں کے مقابلے کے اعلان کرنے کے بعد لوگوں کو ان کے قتل پر اکسایا تھا۔

ولڈرز نے پاکستان میں مظاہرے شروع ہونے کے بعد کارٹون مقابلہ منسوخ کر دیا تھا۔ اس دوران انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں ملیں۔ پولیس سن 2004 سے انہیں دن رات مسلسل تحفظ فراہم کر رہی ہے۔

جج نے، جس نے اے ایف پی کو اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کے لیے کہا ہے، بتایا کہ کارٹونوں کے مقابلے کے اعلان سے مسلم کمیونٹی میں بہت بے چینی پھیلی اور ولڈرز کو جان سے مارنے کی اگر ہزاروں نہیں تو سینکڑوں دھمکیاں ملیں۔

ہالینڈ میں کارٹونوں کے مقابلے کے اعلان پر بڑے پیمانے پر تنقید ہوئی اور اس دوران ولڈرز کے قتل کی دھمکیاں سامنے آتی رہیں۔ 2019 میں ایک پاکستانی شخص کو اس بنا پر 10 سال قید کی سزا ہوئی کہ اس نے قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی۔

ولڈرز نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے کارٹونوں کے مقابلے کی منصوبہ بندی کی تھی، کیونکہ نیدرلینڈز ایک ایسا ملک ہے جہاں قانون آزادی اظہار کی اجازت دیتا ہے۔ ایسے ملک میں اظہار سے روکنا ناقابل قبول ہے۔

ولڈرز کا کہنا تھا کہ گزشتہ 20 برسوں سے میری سوچ پر، میرے اظہار پر، میرے لکھنے اور کرنے پر پہرے لگے ہوئے ہیں۔

انتہائی دائیں بازو کے سیاست دان ولڈرز نے کہا کہ سب سے بدترین چیز فتوے ہیں۔ وہ کبھی ختم نہیں ہوتے۔ مجھے اب بھی روزانہ کی بنیاد پر جان سے مارنے کی دھمکیاں ملتی ہیں۔

سرکاری پراسیکیوٹرز نے جلالی کے لیے 14 سال قید کی سزا کا مطالبہ کیا ہے۔ جب کہ سعد رضوی کے خلاف سماعت پیر کے بعد شروع ہو گی جس کا فیصلہ 9 ستمبر کو متوقع ہے۔

پراسیکیوٹر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی سے بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس مقدمے کے ملزم جلالی کا مقصد ولڈرز کو قتل کرنا تھا۔جلالی کا پاکستان میں بہت اثر و رسوخ ہے۔

پراسیکیوٹر کا مزید کہنا تھا کہ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ سیاست دانوں کے لیے ان کے اظہار اور خیالات کی وجہ سے خطرات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

کٹڑ نظریات کا حامل مذہبی گروپ تحریک لبیک پاکستان، توہین مذہب کے الزامات سے منسلک واقعات پر بڑے بڑے احتجاجی اجتماعات کر کے دنوں تک شہروں کو مفلوج کرنے کے لیے جانا جاتا ہے۔

پیرس سے شائع ہونے والے جریدے چارلی ہیبڈو کی جانب سے 2020 میں پیغمبر اسلام کے خاکے دوبارہ شائع کرنے کے بعد تحریک لبیک ہزاروں لوگوں کے ساتھ مظاہرے کر چکی ہے۔

(اس رپورٹ کے لیے تفصیلات اے ایف پی سے لی گئیں ہیں)

فورم

XS
SM
MD
LG