رسائی کے لنکس

بھارت کے یوم آزادی پر پاکستانی کشمیر میں احتجاجی مظاہرے


ریلیوں کے شرکا نے بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھی اور سیاہ جھنڈے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارتی یوم آزادی کشمیریوں کے لیے ہوم سیاہ کے نعرے درج تھے ۔  شرکا نے بھارتی پرچم بھی نذر آتش کیے۔

روشن مغل

بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر منگل کے روز پاکستان کے انتظام کشمیر میں احتجاجي مظاہرے اور ریلیاں منعقد ہوئیں۔ کشمیری گذشتہ کئی برسوں سے بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے آ رہے ہیں۔

منگل کے روز بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کے لئے پاکستانی کشمیر کے شہروں اور قصبوں میں احتجاجي ریلیاں نکالی گئیں۔

ریلیوں کے شرکا نے بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھی اور سیاہ جھنڈے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارتی یوم آزادی کشمیریوں کے لیے ہوم سیاہ کے نعرے درج تھے ۔ شرکا نے بھارتی پرچم بھی نذر آتش کیے۔

پاکستانی کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں منعقدہ احتجاجي ریلی میں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر، وزراء اور سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے راہنماؤں نے بھی شرکت کی۔

پاکستان اور بھارت کی افواج کے درمیان ہونے والے گولہ باری کی زد میں رہنے والے کنٹرول لائن پر واقع چکوٹھی قصبے میں بھی بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر احتجاجي ریلی منعقد کی ۔ریلی کے شرکا نے بھارت مخالف اور کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے ۔ انہوں نے بھارتی پرچم بھی نذر آتش کیا۔

ریلی سے خطاب کر تے ہوئے ایک مقامی راہنما جاويد اکبر نے کہا کہ اگر کشمیر کے تنازعے کا فوری حل نہ نکالا گیا تو جنگ بندی لکیر کو روند دیا جائے گا۔

ریلی میں شامل راجہ قاصد نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ پاکستانی کشمیر میں ایک ایسے وقت میں بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر یوم منایا جا رہا ہے کہ جب دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تعلقات گذشتہ ایک برس سے کشیدگی کا شکار ہیں ۔جس کی وجہ کشمیر کا متنازع خطہ ہے

پاکستان کشمیر کو اپنی شہ رگ اور بھارت اسے اپنا اٹوٹ انگ قرار دیتا ہے ۔ جوہری طاقت رکھنے والے دونوں ہمسائیوں کی افواج کے درمیان کشمیر میں جنگ بندی لائن پر گولہ باری اور فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے. کشمیر کے تنازعے کی وجہ سے دونوں ملک آزاد ہونے کے بعد 70 برس گذرنے کے باوجود ایک دوسرے کے خلاف صف آرا ہیں۔

XS
SM
MD
LG