رسائی کے لنکس

ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کے لیے پاکستان پر دباؤ میں اضافہ


صدر زرداری سے امریکی کانگریس کے وفد کی ملاقات میں بھی یہ معاملہ زیر بحث آچکا ہے۔
صدر زرداری سے امریکی کانگریس کے وفد کی ملاقات میں بھی یہ معاملہ زیر بحث آچکا ہے۔

دو روز قبل یہ سارا معاملہ اُس وقت مزید پیچیدہ ہوگیا جب ریمنڈ ڈیوس کی گولیا ں لگنے سے ہلاک ہونے والے ایک شخص کی بیوہ نے زہر کھا کر خودکشی کرلی۔ فیصل آباد کے ایک ہسپتال میں دم توڑنے سے کچھ دیر پہلے شمائلہ کنول نامی اس خاتون نے زہر کھانے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ اُسے خدشہ ہے کہ اُس کے شوہر کے قاتل کو بغیر مقدمہ چلائے رہا کردیا جائے گا۔

امریکہ نے اُن اطلاعات کی تردید کی ہے جن میں کہاگیا ہے کہ اپنے سفارت کار کی مسلسل غیر قانونی حراست پر احتجاج کرتے ہوئے صدر براک اوباما کی انتظامیہ نے پاکستان کے ساتھ تمام دوطرفہ مذاکرات کا عمل معطل کردیا ہے۔

امریکی سفارت خانے کی ترجمان کورٹنی بیل نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ زیر حراست امریکی سفارت کار کی رہائی کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان اعلیٰ سطحی رابطے جاری ہیں تاکہ اس معاملے کو جلد سے جلد حل کرکے دوسرے اہم دو طرفہ امور پر توجہ دی جا سکے۔

تاہم انھوں نے کہا کہ تمام مذاکراتی عمل کی معطلی کی جو خبر امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے شائع کی ہے وہ درست نہیں ۔ ترجمان نے کہا کہ اُن کی معلومات کے مطابق کوئی اجلاس منسوخ نہیں کیا گیا ہے۔

امریکی سفارت کار کی گولیوں سے دو پاکستانیوں کی ہلاکت کا واقعہ لاہور میں تقریباََ دو ہفتے قبل پیش آیا تھا اور اس نے پاک امریکہ تعلقات کو بظاہر کشید ہ کردیا ہے۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکی حکام کا اصرار ہے کہ اُن کے سفارت کار نے اپنے دفاع میں گولی چلائی کیونکہ دونوں پاکستانی شہری مسلح تھے جو اُسے لوٹنا اورجسمانی طور پر نقصان پہنچانا چاہتے تھے۔ امریکی حکومت نے اس واقعہ میں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے لیکن وہ اپنے سفارت کار کی فی الفور رہائی کا مطالبہ کررہی کیونکہ اس کا موقف ہے کہ اُس کی گرفتاری سفارتی تعلقات سے متعلق بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔

گذشتہ ہفتے کانگریس کے ایک وفد نے بھی صدر آصف زرداری اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے ملاقات میں امریکی سفارتکارکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔

لیکن امریکی مطالبات کے جواب میں پاکستان رہنماؤں نے کہا ہے کہ امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کا معاملہ عدالت کے زیر غور ہے اور عدالت ہی اُس کی قسمت کا فیصلہ کرے گی۔ یہ امریکی اس وقت جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی حراست میں ہے اور توقع ہے کہ جمعہ کو لاہور میں اُسے دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

دریں اثنا ء وزار ت خارجہ کے ترجمان عبدالباسط نے بھی منگل کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا عزم کیے ہوئے ہیں جو دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے ۔ اُن کے بقول یہ تعلقات اس قدر پختہ ہوگئے ہیں کہ با آسانی مشکلات سے نکل سکتے ہیں۔

پاکستانی پولیس کے مطابق 27 جنوری کو لاہور کے قرطبہ چوک میں فائرنگ کے واقعہ کے بعد امریکی قونصل خانے کی ایک گاڑی جب ریمنڈ ڈیوس کی مدد کو پہنچی تو اُس سے ٹکرا کرایک تیسر ا شخص بھی ہلاک ہوگیا تھا اور صوبائی حکام نے قونصل خانے کی گاڑی میں سوار افراد سے پوچھ گچھ کے لیے رسائی بھی مانگی ہے۔

دم توڑنے سے پہلے شمائلہ کنول ہسپتال کے بستر پر
دم توڑنے سے پہلے شمائلہ کنول ہسپتال کے بستر پر

دو روز قبل یہ سارا معاملہ اُس وقت مزید پیچیدہ ہوگیا جب ریمنڈ ڈیوس کی گولیا ں لگنے سے ہلاک ہونے والے ایک شخص کی بیوہ نے زہر کھا کر خودکشی کرلی۔ فیصل آباد کے ایک ہسپتال میں دم توڑنے سے کچھ دیر پہلے شمائلہ کنول نامی اس خاتون نے زہر کھانے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ اُسے خدشہ ہے کہ اُس کے شوہر کے قاتل کو بغیر مقدمہ چلائے رہا کردیا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG