رسائی کے لنکس

نیٹو کی سپلائی کی فوری بحالی کا فیصلہ


نیٹو کی سپلائی کی فوری بحالی کا فیصلہ
نیٹو کی سپلائی کی فوری بحالی کا فیصلہ

پاکستان نے افغانستان میں تعینات نیٹو افواج کے لیے طورخم بارڈ کے راستے سپلائی فوری طور پر بحال کر نے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ہفتہ کودفتر خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق سکیورٹی کے حالات کا ہر زاویے سے جائزہ لینے کے بعد حکومت پاکستان نے یہ فیصلہ کیا ہے اور سرحد کی دوسری جانب حکام کے ساتھ رابطے کر کے اس بات کو یقینی بنایا جارہا ہے کہ نیٹو کے قافلے اپنا سفر بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رکھ سکیں ۔

30 ستمبر کو قبائلی علاقے کرم ایجنسی میں نیٹو کے ہیلی کاپٹروں کی طرف سے ایک سرحدی چوکی پر میزائل حملے میں دو اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد پاکستان نے خیبر ایجنسی میں طورخم کے راستے نیٹو کے لیے رسد کی ترسیل بند کردی تھی۔ تاہم بلوچستان کے جنوب مغر بی شہر چمن کے راستے نیٹو کی سپلائی لائن بدستور بحال رہی۔

طورخم کے راستے سپلائی کی بندش کے بعد نیٹو افواج کے لیے سامان رسد لے جانے والے ٹرک اور آئل ٹینکر مختلف شاہراہوں پر طویل قطاروں میں کھڑے رہے۔ اس دوران ملک کے مختلف حصوں میں نیٹو کے آئل ٹینکروں پر کم ازکم سات حملے کیے گئے جس میں سو کے لگ بھگ ٹینکر تبا ہ اور چھ افراد ہلاک ہو گئے۔

سرحدی حدود کی خلاف ورزی اور اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد پاکستان نے نیٹو سے شدید احتجاج کیا تھا جس کے بعد امریکہ اور نیٹو نے کرم میں سرحدی چوکی پر حملے کی معافی بھی مانگی تھی۔

نیٹو افواج کے لیے سامان رسد کی لگ بھگ ستر فیصد ترسیل پاکستان کے راستے ہوتی ہے اور بیشتر ٹرک طورخم کے راستے ہی افغانستان پہنچتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG