رسائی کے لنکس

لکی مروت: شدت پسندوں کے حملے میں 13 اہلکاروں سمیت 36 ہلاک


فوجی کیمپ کی طرف جانے والے راستوں پر تعینات سکیورٹی اہلکار
فوجی کیمپ کی طرف جانے والے راستوں پر تعینات سکیورٹی اہلکار

خودکار ہتھیاروں اور دستی بموں سے لیس شدت پسندوں نے فوجی کیمپ کے قریب ایک گھر میں گھس کر تین خواتین اور تین بچوں سمیت 11 افراد کو بھی ہلاک کردیا۔

پاکستان کے شمال مغرب میں ایک فوجی کیمپ پر حملے میں 13 سکیورٹی اہلکاروں، گیارہ شہریوں اور 12 حملہ آوروں سمیت 36 افراد ہلاک ہو گئے۔

قبائلی علاقے شمالی وزیرستان سے ملحقہ لکی مروت کے علاقے سرائے نورنگ میں ہفتہ کو علی الصبح اریگیشن کالونی میں قائم عارضی فوجی کیمپ پر دو درجن سے زائد شدت پسندوں نے مختلف اطراف سے حملہ کیا جس میں کم ازکم 13 سکیورٹی اہلکار ہلاک اور آٹھ زخمی ہو گئے۔

خودکار ہتھیاروں اور دستی بموں سے لیس شدت پسندوں نے قریب ہی ایک گھر میں گھس کر تین خواتین اور تین بچوں سمیت 11 افراد کو ہلاک کردیا۔

مقامی سکیورٹی ذرائع کے مطابق جوابی کارروائی میں اہلکاروں نے 12 شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا۔

زخمی ہونے والے اہلکاروں کو لکی مروت اور بنوں کے اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے جہاں بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

حملے کے بعد سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان کئی گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ جاری اور اس دوران شدت پسند کے بعض ساتھی قرب و جوار کے علاقے میں روپوش ہو گئے جن کی تلاش کے لیے سکیورٹی فورسز نے تلاشی کا کام شروع کر دیا۔

تحریک طالبان پاکستان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اسے گزشتہ ماہ شمالی وزیرستان میں ہونے والے ڈرون حملے میں اپنے دو کمانڈروں کی ہلاکت کا ردعمل قرار دیا ہے۔

پاکستان کے شمال مغربی علاقوں میں شدت پسندوں کے حملوں میں ایک مرتبہ پھر تیزی آئی ہے اور جمعہ کو صوبہ خیبر پختونخواہ کے جنوبی ضلع ہنگو میں ایک مسجد کے باہر خودکش بم دھماکے میں کم از کم 26 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

اس حملے کے بعد ہنگو میں ہفتہ کو صورت حال کشیدہ ہے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے پولیس اور سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔
XS
SM
MD
LG