پاکستانی فوج کے مطابق ملک کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں شدت پسندوں کے خلاف بائیس دنوں تک جاری رہنے والا آپریشن مکمل ہو گیا ہے اور اس دوران حکام کے مطابق 104 جنگجو مارے گئے۔
میجر جنرل ہمایوں عزیز نے بدھ کو ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو متاثرہ علاقوں کے دورے کے موقع پر بتایا کہ خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ اور مدین کے علاقوں میں کارروائی کے دوران 84 شدت پسند زخمی بھی ہوئے۔
اُن کے بقول اس کارروائی میں سکیورٹی فورسز کے آٹھ اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔
فوج کے مطابق خیبر ایجنسی کے متاثرہ علاقوں کے 99 دیہاتوں سے دہشت گردوں کا صفایا کر دیا گیا ہے اور وہاں بے گھر افراد کی دوبارہ بحالی کا عمل جلد شروع کر دیا جائے گا۔
خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ میں اس سے قبل بھی سکیورٹی فورسز کارروائی کر چکی ہیں۔
میجر جنرل ہمایوں عزیز نے بدھ کو ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو متاثرہ علاقوں کے دورے کے موقع پر بتایا کہ خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ اور مدین کے علاقوں میں کارروائی کے دوران 84 شدت پسند زخمی بھی ہوئے۔
اُن کے بقول اس کارروائی میں سکیورٹی فورسز کے آٹھ اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔
فوج کے مطابق خیبر ایجنسی کے متاثرہ علاقوں کے 99 دیہاتوں سے دہشت گردوں کا صفایا کر دیا گیا ہے اور وہاں بے گھر افراد کی دوبارہ بحالی کا عمل جلد شروع کر دیا جائے گا۔
خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ میں اس سے قبل بھی سکیورٹی فورسز کارروائی کر چکی ہیں۔