رسائی کے لنکس

پاکستان میں الیکشن؛ سیاسی جماعتوں کے جلسے، اُمیدواروں کو ہراساں کرنے کے الزامات

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمٰن نے جمعے کو مختلف شہروں میں جلسوں سے خطاب کیا۔ ہاکستان تحریکِ انصاف نے الزام لگایا ہے کہ اُن کے حمایت یافتہ آزاد اُمیدواروں کو بھی ہراساں کیا جا رہا ہے۔

پاکستان انتخابات

20:56 2.2.2024

کراچی میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے قریب کریکر حملہ

کراچی میں الیکشن کمیشن کے صوبائی دفتر کے باہر نامعلوم افراد نے کریکر حملہ کیا ہے، تاہم پولیس کے مطابق حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کر لیا گیا ہے جب کہ تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔

20:06 2.2.2024

سیاسی جماعتوں کے جلسے، پی ٹی آئی کے اپنے حمایت یافتہ اُمیدواروں کو ہراساں کرنے کے الزامات

پاکستان میں آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم جاری ہے جب کہ سابق حکمراں جماعت پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے الزام لگایا ہے کہ اُن کے حمایت یافتہ آزاد اُمیدواروں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔

سابق وزیرِ اعظم نواز شریف نے فیصل آباد، بلاول بھٹو زرداری نے اندرون سندھ جب کہ مولانا فضل الرحمٰن نے ٹانک میں جلسے سے خطاب کیا۔ عوامی نیشنل پارٹی نے مردان جب کہ جماعتِ اسلامی نے گوجرانوالہ میں اپنی سیاسی طاقت کا مظاہرہ کیا۔

دوسری جانب پاکستان تحریکِ انصاف نے الزام لگایا ہے کہ اس کے حمایت یافتہ آزاد اُمیدواروں کو ہراساں اور گرفتار کیا جا رہا ہے۔

پی ٹی آئی ترجمان کے مطابق شیخوپورہ کے حلقہ این اے 114 سے پی ٹی آئی کے اُمیدوار ارشد علی منڈا کو پولیس نے بغیر وارنٹ کے گرفتار کر لیا ہے۔

پی ٹی آئی کے مطابق پنجاب کے مختلف حلقوں میں پارٹی کے حمایت یافتہ اُمیدواروں کے انتخابی دفاتر زبردستی بند کرائے جا رہے ہیں۔

پنجاب پولیس نے پی ٹی آئی کے الزامات کی تردید کی ہے۔

19:37 2.2.2024

پاکستان الیکشن: پنجاب کے وہ حلقے جہاں ٹکر کے مقابلے متوقع ہیں

پاکستان میں آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں سابق حکمراں جماعت پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) انتخابی عمل سے باہر ہے، لیکن اس کے باوجود پارٹی کے حمایت یافتہ آزاد اُمیدوار بعض حلقوں میں مسلم لیگ (ن) کے لیے بڑا خطرہ سمجھے جا رہے ہیں۔

ایسے میں لاہور، سیالکوٹ، گجرات اور وسطی پنجاب کے بعض حلقوں میں زور کا جوڑ پڑنے کے امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔

پی ٹی آئی اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کا الزام ہے کہ مسلم لیگ (ن) کو اسٹیبلشمنٹ کی حمایت حاصل ہے، لیکن اس کے باوجود اُن کے اُمیدوار بھرپور مقابلہ کریں گے۔

بعض حلقوں میں مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما بھی ٹکٹ نہ ملنے پر پارٹی اُمیدوار کے خلاف ہی میدان میں اُتر رہے ہیں جس کی وجہ سے وسطی پنجاب میں سیاسی منظرنامہ دلچسپ ہو گیا ہے۔

مزید پڑھیے

19:32 2.2.2024

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG