پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں اتوار کو درمیانے درجہ کا زلزلہ آیا، جس سے کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
محکمہ موسمیات سے منسلک ارضیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ 4.7 شدت کے زلزلے کا مرکز ضلع سبی سے 28 کلومیٹر شمال مشرق میں 62 کلو میٹر گہرائی میں تھا۔
زلزلے کے جھٹکوں کے باعث لوگ گھبراہٹ اور خوف کے عالم میں اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔
زیرِ زمین چٹانوں میں مسلسل ٹکراؤ کی وجہ سے بلوچستان میں ہمیشہ زلزلوں کا احتمال رہتا ہے۔
تین برس قبل صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے قریب ایک زلزلے میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے، جب کہ اس شہر کی تاریخ کا بدترین زلزلہ 1935ء میں آیا جس کی شدت 7.7 ریکارڈ کی گئی اور اس کے باعث ہونے والی تباہی میں 30 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔
محکمہ موسمیات سے منسلک ارضیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ 4.7 شدت کے زلزلے کا مرکز ضلع سبی سے 28 کلومیٹر شمال مشرق میں 62 کلو میٹر گہرائی میں تھا۔
زلزلے کے جھٹکوں کے باعث لوگ گھبراہٹ اور خوف کے عالم میں اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔
زیرِ زمین چٹانوں میں مسلسل ٹکراؤ کی وجہ سے بلوچستان میں ہمیشہ زلزلوں کا احتمال رہتا ہے۔
تین برس قبل صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے قریب ایک زلزلے میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے، جب کہ اس شہر کی تاریخ کا بدترین زلزلہ 1935ء میں آیا جس کی شدت 7.7 ریکارڈ کی گئی اور اس کے باعث ہونے والی تباہی میں 30 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔