پاکستان کے پڑوسی ملک چین میں پھنسے پاکستانیوں کو لے کر شاہین ایئرلائن کا طیارہ این ایل214 مسافروں کو لے کر لاهور کے علامہ اقبال انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر پہنچ گیا۔ طیارے میں 27 بچوں سمیت 214 مسافر سوار تھے۔
وطن واپس پہنچے والے ایک خاتون عالیہ ارشد نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے شوہرچین میں ملازمت کرتے ہیں۔ انہیں اپنے دو چھوٹے بیٹوں اور ایک بیٹی کے ہمراہ لاهور آنا تھا۔ عالیہ ارشد کے مطابق انہوں نے پہلے تین چار دن بہت اذیت میں گزارے کیونکہ عملہ فلائیٹ منسوخی کی وجہ نہیں تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے تین دن ایئرپورٹ پر ہی گزارے، پھر جب پاکستانی میڈیا پر خبریں نشر ہوئیں تو شاہین ائیر لائن والوں نے انہیں ہوٹل دیا۔
چین سے ایک اور مسافر محمد لقمان نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ملتان کا تاجر ہے اور خریداری کے لیے چین گیا تھا، لیکن واپسی پر اسے مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔ جس کے باعث اس کی بیوی بہت پریشان تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں پاکستانی میڈیا کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جو اس مشکل وقت میں ان کی آواز بنے اور ان کی مشکل آسان ہوئی۔
چین ہی سے ایک اور وطن واپس پہنچنے والے مسافر علی جہانگیر نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ میڈیکل کا طالب علم ہے اور چھٹیوں پر گھر واپس آ رہا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ میں آٹھ گھنٹے کا سفر طے کر کے گوانگزو ائیرپورٹ پہنچا تو وہاں پتا چلا کہ جہاز نہیں جا رہا۔ بہت برے حالات میں وہاں رہنا پڑا۔ کھانے میں صرف چاول ملتے تھے۔
چین میں پھنسے مسافروں کا معاملہ میڈیا میں آنے پر چیف جسٹس آف پاکستان میان ثاقب نثار نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے تمام مسافروں کو پیر تک وطن واپس لانے کا حکم دیا تھا۔ چیف جسٹس نے کہا تھا کہ وہ تمام مسافروں کو ہرجانہ بھی دلوائیں گے۔
چین میں پھنسے پاکستانی شہریوں کو گزشتہ ماہ ا29 جولائی کو چین کے شہر گوانگزو سے نجی ائیر کمپنی شاہین ائیر لائنز سے پاکستان پہنچنا تھا۔ لیکن طیارے میں فنی خرابی کے باعث جہاز اڑان نہ بھر سکا۔ متبادل طیارہ نہ ہونے کے باعث مسافروں کو انتظار جیسی اذیت کا سامنا تھا۔
شاہین ائیر لائنز نے معاملہ میڈیا پر آنے اور چیف جسٹس کے نوٹس لینے پر متبادل طیارے کا بندوبست کیا لیکن سول ایوی ایشن نے شاہین ائیر لائن کے طیارے کو فنی خرابی کے باعث اڑان بھرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔ معاملہ میڈیا میں آنے پر شاہین ائیر لائنز نے مسافروں کو ٹکٹ کی رقم واپس کر دی تھی لیکن بہت کم مسافر متبادل مہنگے داموں ٹکٹ خرید سکے۔
لاهور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچنے پر مسافروں اور ان کے اہل خانہ نے سکھ کا سانس لیا۔ مسافروں کو لینے کے لیے آنے والے ان کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ طیارہ خراب ہونے اور متبادل طیارے کا انتظام نہ ہونے پر انہیں بھی سخت پریشانی کا سامنا رہا۔