پاکستان اگلے چند دنوں میں 70برس کا ہو جائے گا۔ اس حوالے سے اس بار کا ’جشن آزادی‘ ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ پورے پاکستان میں یکم اگست سے ہی جشن کی تیاریاں جاری ہیں، خاص کر کراچی میں کہ یہ ملک کا سب سے بڑا شہر ہے۔
یہاں سینکڑوں اسٹال لگائے گئے ہیں، جہاں 14 اگست کی مناسبت سے اشیاء فروخت کی جا رہی ہیں۔
ایم اے جناح روڈ پر واقع معروف پیپر مارکیٹ میں خریداروں کا رش عروج پر ہے۔ خواتین، بچے اور بوڑھے سب ہی پاکستان سے اظہار محبت کے لئے قومی پرچم کے رنگوں سے مزین مختلف اشیاء کی خریداری کرتے نظر آتے ہیں۔
بازار میں چھوٹے بڑے ہر سائز کے قومی پرچم، جھنڈیاں، بیجز، رسٹ بینڈز، دلکش اور منفرد انداز کے کیپ، لڑکیوں کے قومی پرچم کے رنگوں میں رنگے دوپٹے اور چوڑیوں کے ساتھ ساتھ گلی کوچوں کی سجاوٹ کا سامان بھی خریداروں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔
اس بار یہاں مرد دکانداروں کے ساتھ ساتھ خواتین نے بھی مختلف اشیاء خصوصاً چوڑیوں کے اسٹالز لگائے ہوئے ہیں۔
انگنت خریدار خواتین سبز و سفید رنگوں کے کپڑوں کے ساتھ ساتھ میچنگ چوڑیوں، جوتوں اور آرٹی فیشل جیولری کی شاپنگ میں مصروف ہیں۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ14 اگست کے موقع پر پرچم کے ڈیزائن پر مبنی ملبوسات کی فروخت بڑھ جاتی ہے۔
خریداری میں مصروف ایک گاہک کا کہنا تھا کہ’’اپنے وطن سے پیار کے اظہار کے لئے ہم گھر اور گلی محلے کو قومی پرچموں اور جھنڈیوں سے سجاتے ہیں اور اسی لیے ہرسال کی طرح اس سال بھی خریداری کے لئے یہاں آئے ہیں۔‘‘
ایک دکاندار کا کہنا تھا کہ لوگوں میں ملک سے محبت اور جشن آزادی منانے کا جذبہ بڑھ رہا ہے۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں اس خریداروں کا رش بہت زیادہ ہے۔
اردو بازار کے علاوہ شہر کا کوئی علاقہ اور کوئی کونا بھی ایسا نہیں ہے جہاں چودہ اگست کے حوالے سے اسٹالز نہ سجے ہوں اور لوگوں کا رش نہ ہو۔ اسے عید اور چاندرات کے بعد سب سے زیادہ خریدو فروخت کا موقع قرار دیا جاسکتا ہے ۔
ان مناظر کی ایک جھلک زیر نظر رپورٹ سے بھی منسلک ہے، اسے بھی ملاحظہ کریں۔