سمندری طوفان 'بپر جائے' پاکستان اور بھارت کے ساحلی علاقوں کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے جب کہ طوفان سے تباہی کے خدشے کے پیشِ نظر دونوں ملکوں کے ساحلی علاقوں میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔ بھارت میں طوفان سے متاثر ہونے والے ممکنہ علاقوں سے شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے جب کہ پاکستان میں بھی کیٹی بندر، ٹھٹھہ، سجاول اور بدین کی ساحلی پٹی سے لوگوں کا انخلا شروع کر دیا گیا ہے۔ طوفان ممکنہ طور پر جمعرات کی شام بھارت کی ریاست گجرات کے ساحلی علاقوں اور پاکستانی علاقے کیٹی بندر سے ٹکرائے گا۔
پاکستان اور بھارت میں 'بپر جائے' سے تباہی کے خدشات

1
بحیرۂ عرب میں سمندری طوفان 'بپر جائے' تیزی سے پاکستان اور بھارت کے ساحلی علاقوں کی جانب بڑھ رہا ہے۔

2
امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ طوفان جمعرات کی شام بھارت کی ریاست گجرات کے ساحلی علاقوں اور پاکستانی علاقے کیٹی بندر سے ٹکرائے گا۔

3
بپر جائے کراچی سے 500 کلو میٹر دوری پر ہے اور طوفان کی شدت کے پیشِ نظر کیٹی بندر، ٹھٹھہ، سجاول اور بدین کی ساحلی پٹی سے لوگوں کا انخلا شروع کر دیا گیا ہے۔

4
بھارت کے محکمۂ موسمیات کے مطابق 13 سے 15 جون کے درمیان سمندری طوفان سے ساحلی اضلاع کچھ، جام نگر، موربی، پوربندر، گیر سومناتھ اور دیوبھومی دوارکا متاثر ہو سکتے ہیں۔