پیغمبر اسلام کے نواسے حضرت امام حسین اور شہدا کربلا کے چہلم کے سلسلے میں پیر کو پاکستان بھر میں خصوصی مجالس اور ماتمی جلوس نکالے جا رہے ہیں اور اس موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
سکیورٹی انتظامات کے تحت ہی ملک کے تقریباً سب ہی بڑے شہروں میں دوپہر سے موبائل فون سروس جزوی یا مکمل طور پر بند ہے اور بتایا جاتا ہے کہ سروس رات دس بجے کے بعد بحال کرنا شروع کی جائے گی۔
کراچی اور کوئٹہ میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد ہے جب کہ چہلم کے جلوسوں کے راستوں پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اضافی نفری کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔
چہلم کے موقع پر نکالے جانے والے جلوسوں میں شرکت کے لیے آنے والوں کو بھی مکمل تلاشی کے بعد ہی اس میں شامل ہونے دیا جا رہا ہے۔
ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی یا تصادم سے بچنے کے لیے حالیہ برسوں میں خاص طور پر محرم، چہلم اور یوم علی کے مواقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے جاتے رہے ہیں۔
چہلم کے موقع پر تمام چھوٹے بڑے شہروں میں مختلف جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے شام کو اختتام پذیر ہوں گے۔