پاکستان میں آئل اور گیس سیکٹر کے منتظم ادارے نے گزشتہ ماہ پنجاب کے علاقے احمد پور شرقیہ میں آئل ٹینکر میں ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری تیل ترسیل کرنے والی کمپنی شیل پاکستان پر عائد کرتے ہوئے کمپنی پر ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کردیا ہے۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے 'شیل پاکستان لمیٹڈ‘ کو ہلاک ہونے والے ہر شخص کے خاندان کو 10 لاکھ روپے جب کہ زخمی ہونے والوں کو فی کس پانچ لاکھ روپے ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔
اوگرا نے کمپنی کو تیل کی ترسیل کے لیے حفاظتی انتظامات سے متعلق اپنا معیار بہتر بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔
شیل پاکستان اوگرا کے اس فیصلے کے خلاف اپیل کر سکتی ہے۔
صوبہ پنجاب کے جنوبی ضلع بہاولپور کے علاقے احمد پور شرقیہ میں 25 جون کو تیل سے بھرا ٹینکر ایک مرکزی شاہراہ پر الٹنے کے بعد اس سے بہنے والا تیل جمع کرنے سیکڑوں لوگ جمع ہوگئے تھے جس کے دوران تیل میں آگ بھڑک اٹھی تھی اور ٹینکر دھماکے سے پھٹ گیا تھا۔
واقعے میں اب تک ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ اب بھی درجنوں زخمی مختلف اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔
اوگرا کے ترجمان عمران غزنوی نے کہا ہے کہ اس حادثے کے بعد تیار کی جانے والی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق تیل کی ترسیل کے ذمہ دار کانٹریکٹرز نے حفاظتی تدابیر کو مکمل طور پر نظر انداز کیا تھا۔
’شیل پاکستان‘ کی طرف سے تاحال اس بارے میں کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
اس سے قبل شیل پاکستان کے مینیجنگ ڈائریکٹر جواد چیمہ نے کمپنی ویب سائٹ پر جاری اپنے ایک بیان میں حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کمپنی تحقیقات میں مکمل تعاون کرے گی۔