عالمی آبی ذرائع سے متعلق ماحولیاتی نظام پر منعقدہ ایک اہم بین الاقوامی اجلاس سے ایک وڈیو پیغام میں، امریکی صدر براک اوباما نے پیر کے دِن کہا ہے کہ میری لینڈ اور وسکونسن کی ریاستوں میں آبی حیات کی افزائش سے متعلق دو نئے محفوظ علاقے قائم کیے جارہے ہیں۔
چلی کے شہر ولپاراسو میں ’ہمارا بحر‘ کے عنوان پر دو روزہ سالانہ اجلاس میں متوقع طور پر دیگر ممالک بھی اپنی جانب سے اقدام کا اعلان کریں گے، جس سربراہ اجلاس سے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھی خطاب کیا۔
ایک وڈیو پیغام میں، اوباما نے کہا کہ ’کاربن آلودگی کو کم کرنے اور پانیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے حوالے سے امریکہ سنجیدہ کوششیں کر رہا ہے۔ ہوائی اور انڈونیشیا میں پلے بڑھے صدر اوباما نے ’سمندر کے ساتھ اپنی خصوصی محبت‘ کا ذکر کیا۔
تاریخی اور ماحولیاتی اہمیت کے لحاظ سے، ایک عشرے سے زیادہ عرصے کے دوران، یہ آبی حیات کے فروغ کے لیے پہلے نئے مقامات تعمیر کر رہا ہے۔
اِن میں سے ایک میری لینڈ کے ساحل کے پار ہے، جو چیساپیک بے کی وافر آبی حیات کے خطے میں واقع ہے؛ جب کہ دوسرا مشی گن کی جھیل میں واقع ہے، جو پانچ عظیم جھیلوں میں سے ایک ہے اور دنیا کے بڑے تازہ آبی نظام کا حصہ ہے۔
اوباما کی وڈیو میں ’سی اسکاؤٹ‘ نامی ایک منصوبے کا بھی اعلان کیا گیا، جس کا مقصد دنیا میں ماہی گیری کی غیرقانونی تجارت کا خاتمہ لانا ہے۔
اس سلسلے میں، صدر نے کہا کہ نئی پارٹنرشپس عمل میں لائی جائیں گی، تاکہ اپنے ملکوں کے آبی علاقوں میں بغیر ضابطوں کی ماہی گیری کے خاتمے کے لیے ذرائع میسر آسکیں۔
میری لینڈ کی نئے ڈزائن پر وضع کی گئی ’میلوز بے سینکچیوری‘ چیساپیک بے پر بننے والی پہلا محفوظ ٹھکانہ ہے، جو ملک بھر میں وسیع آبی علاقہ ہے۔
چلی کے صدر، مائیکل باشے اور وزیر خارجہ ہیرالڈو مونوز نے بھی اجلاس سے خطاب کیا۔