رسائی کے لنکس

امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کی تعیناتی کے جواب میں شمالی کوریا کے دو بیلسٹک میزائل فائر


 شمالی کوریا کا ہواسونگ 12 میزائل جس کے بارے میں جاپانی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ منگل کے روز جاپان کی فضا پر فائر کیا جانے والا میزائل ہواسونگ ۔12 ہو سکتا ہے۔فوٹو اے پی
شمالی کوریا کا ہواسونگ 12 میزائل جس کے بارے میں جاپانی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ منگل کے روز جاپان کی فضا پر فائر کیا جانے والا میزائل ہواسونگ ۔12 ہو سکتا ہے۔فوٹو اے پی

شمالی کوریا نے جمعرات کو ایک مرتبہ پھر اپنے مشرقی ساحل سے مختصر فاصلے تک مار کرنے والے دو بیلسٹک میزائل داغے جن کا رخ جاپان کی طرف تھا۔ یہ میزائل جنوبی کوریا اور امریکہ کی مشترکہ میزائل مشقوں ، جنوبی کوریا کے حالیہ میزائل تجربات اور امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کی خطے میں واپسی کے بعد فائر کیے گئے ہیں۔

گزشتہ 12 دنوں میں شمالی کوریا کی طرف سے یہ میزائل کا چھٹا اور منگل کو جاپان کی فضا پر سے گزرنے والے درمیانی فاصلے تک مار کرنے والاایک بیلسٹک میزائل کے داغے جانے کے بعد اس کا پہلا تجربہ تھا۔

اس لانچ کی اطلاع جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف اور جاپانی حکومت نے دی ۔جاپان کوسٹ گارڈ نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ میزائل پہلے ہی گر چکے ہیں۔

جاپانی وزیر اعظم فیومو کشیدانے صحافیوں کو بتایا کہ ، "یہ مختصر وقت میں چھٹا موقع ہے ، یہ گنتی صرف ستمبر کے آخر سے ہے۔یہ قطعی طور پر قابل برداشت نہیں ہے۔"

یہ لانچنگ اس کے تقریباً ایک گھنٹے بعد ہوئی جب شمالی کوریا نے امریکہ کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جنوبی کوریا اورامریکہ کی مشترکہ مشقوں پر کوریا کی پیپلز آرمی کے جوابی اقدامات" پر بات کرنے پر اس کی مذمت کی۔

شمالی کوریا کی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں جزیرہ نما کوریا کے قریب پانیوں میں ایک امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کی دوبارہ تعیناتی پر واشنگٹن کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے صورتِ حال کے استحکام کو سنگین خطرہ لاحق ہوا ہے۔

یو ایس ایس رونلڈ ریگن اور اس کے ساتھ آنے والے جنگی جہازوں کے اسٹرائیک گروپ کو جنوبی کوریا اور امریکی فوج کی جانب سے شمالی کوریا کے مشرق میں میزائل کی غیر معمولی مشقوں کے بعد اچانک دوبارہ تعینات کیا گیا ہے۔

یہ اقدام اس ہفتے جاپان کی فضا پر شمالی کوریا کےبیلسٹک میزائل کی لانچنگ کے جواب میں سامنے آیا ہے، جو2017 میں شمالی کوریا کے ہتھیاروں کے ایک تجربے کے بعد سے اتحادیوں کا ایک شدید ترین ردعمل ہے۔

امریکہ نے بدھ کے روز چین اور روس پر الزام لگایا تھا کہ وہ پیانگ یانگ پر اس کے جوہری ہتھیاروں اور بیلسٹک میزائل کے پروگراموں پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کو سخت کرنے کی کوششوں میں رکاوٹ ڈال کر ، شمالی کوریا کے لیڈر کم جانگ ان کو فعال کرنے میں مدد دے رہے ہیں۔

اس خبر کا مواد خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سےلیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG