رسائی کے لنکس

عمران خان کی حکومت کو ہٹانے کے لیے کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی: قومی سلامتی کمیٹی


پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کو ملنے والے مراسلے میں کسی بیرونی سازش کے ثبوت نہیں ملے۔

جمعے کو ہونے والے اجلاس میں امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر اسد مجید نے مبینہ دھمکی آمیز مراسلے پر بریفنگ دی۔

اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت مسلح افواج کے دیگر سربراہان اور دیگر اعلٰی سول حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملک کی بڑی خفیہ ایجنسیز نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اُنہیں کسی سازش کے ثبوت نہیں ملے۔ لہذٰا نیشنل سیکیورٹی کمیٹی اس نتیجے پر پہنچی ہے عمران خان کی حکومت کو ہٹانے کے لیے کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی تھی۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے کا عکس۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے کا عکس۔

امریکی محکمہ خارجہ میں معمول کی پریس بریفنگ میں بھی اس بارے میں سوال کیا گیا کہ پاکستان کے نئے وزیرِ اعظم شہباز شریف کی صدارت میں قومی سلامتی کمیٹی کی میٹنگ کے بعد پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی حکومت ختم کرنے کے لیے کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی۔ امریکہ اسے کیسے دیکھتا ہے؟

جواب میں امریکی محکمہ خارجہ میں پرنسپل نائب ترجمان جیلینا پورٹر نے کہا کہ ہم مسلسل کہتے چلے آرہے ہیں کہ ان افواہوں میں کوئی صداقت نہیں ہے، چنانچہ ہم اس بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا،" میں اس پر زور دینا چاہوں گی کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ طویل عرصے کے تعاون کی قدر کرتا ہے اور ہم نے ہمیشہ ایک مضبوط، خوشحال اور جمہوری پاکستان کو امریکی مفادات کے لیے اہم تصور کیا ہے۔

پاکستان میں مقامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس تین گھنٹے تک جاری رہا جس میں ملکی سلامتی کے اُمور کے علاوہ سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو ملنے والے مبینہ دھمکی آمیز مراسلے پر بھی بات کی گئی۔

خیال رہے کہ چند روز قبل افواجِ پاکستان کے ترجمان میجر جنرل بابر افتحار نے بھی ایک تفصیلی پریس کانفرنس میں عمران خان کی حکومت کے خلاف کسی بھی غیر ملکی سازش کے امکان کو رد کیا تھا۔

البتہ سابق وزیرِ اعظم عمران خان اب بھی اپنی حکومت کو گرانے کا ذمے دار امریکہ کو سمجھتے ہیں جو کئی مواقع پر عمران خان کے الزامات کی تردید کر چکا ہے۔

عمران خان نے عوامی رابطہ مہم بھی شروع کر رکھی ہے اور ملک کے بڑے شہروں میں ہونے والے جلسوں میں وہ اب بھی یہ مؤقف دہرا رہے ہیں کہ اُن کی حکومت بیرونی ایما پر گرائی گئی۔

قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ،نیول چیف امجد خان نیازی، چیف آف ایئر اسٹاف ائیر مارشل ظہیر احمد بابر شریک ہوئے۔

اجلاس میں خواجہ آصف، مریم اورنگزیب، رانا ثنااللہ، احسن اقبال اور حنا ربانی کھر شریک بھی شریک ہوئے۔

تحریکِ انصاف کا ردِعمل

قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے پر ردِعمل دیتے ہوئے تحریکِ انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کمیٹی کے اعلامیے میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔

لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اُن کی حکومت کو ہٹانے کے لیے بیرونی سازش ہوئی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں عدالتی کمیشن بنا کر معاملے کی تحقیقات کرائی جائیں۔

XS
SM
MD
LG