بھارت کو آخری ٹیسٹ میں بھی شکست دے کر نیوزی لینڈ نے تین میچوں کی سیریز اپنے نام کر لی ہے۔ نیوزی لینڈ سے پہلی بار بھارت کو اس کی ہی سر زمین پر وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ نیوزی لینڈ کے اسپنر اعجاز پٹیل نے دوسری اننگز میں چھ وکٹیں اپنے نام کرکے ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔ |
نیوزی لینڈ نے بھارت کو آخری ٹیسٹ میں بھی شکست دے کر تین میچوں کی سیریز اپنے نام کر لی ہے۔ بھارت کو نیوزی لینڈ سے پہلی بار ہوم سیریز میں وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
نیوزی لینڈ کے اسپنر اعجاز پٹیل نے دوسری اننگز میں چھ وکٹیں اپنے نام کرکے ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔
اتوار کو تیسرے ٹیسٹ میں نیوزی لینڈ نے دلچسپ مقابلے کے بعد 25 رنز سے فتح اپنے نام کی۔
بھارت کو کامیابی کے لیے صرف 147 رنز کا ہدف ملا تھا تاہم نیوزی لینڈ کی نپی تلی بولنگ کے سبب ممبئی کے ونکھیڈے اسٹیڈیم میں میزبان ٹیم 30ویں اوور میں صرف 121 رنز ہی بنا سکی۔
اعجاز پٹیل نے جیسے ہی آخری بھارتی کھلاڑی واشنگٹن سندر کو آؤٹ کیا تو نیوزی لینڈ کی ٹیم نے کامیابی کا جشن منانا شروع کر دیا کیوں کہ بھارتی سرزمین پر نیوزی لینڈ کی کسی ٹیسٹ سیریز میں یہ پہلی کامیابی ہے۔
دوسری جانب 1999-2000 کے بعد بھارتی ٹیم کو پہلی بار اپنی سر زمین پر وائٹ واش کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔ قبل ازیں اس وقت جنوبی افریقہ نے اسے دو صفر سے شکست دی تھی۔
واضح رہے کہ اعجاز پٹیل بھارتی نژاد ہیں۔ ممبئی میں پیدا ہونے والے اسپنر نے پورے میچ میں 11 وکٹیں حاصل کیں۔
یہی وہ میدان تھا جہاں اعجاز پٹیل نے 2021 میں ٹیسٹ میچ کی ایک اننگز میں تمام 10 وکٹیں لے کر تاریخ رقم کی تھی۔
ممبئی کی پچ بال کی ٹرننگ میں انتہائی مددگار ثابت ہو رہی تھی اس لیے نیوزی لینڈ دوسری اننگز میں بھارت کے 5 کھلاڑیوں کو 29 رنز پر پویلین بھیج چکا تھا۔ اس موقع پر رشبھ پنت نے ففٹی بنا کر کسی حد تک مزاحمت کی البتہ وہ 64 رنز بنا کر اعجاز پٹیل کا ہی شکار ہوئے۔
قبل ازیں نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم دوسری اننگز میں صرف 174 پر آؤٹ ہو گئی تھی۔ بھارت کے رویندر جدیجا نے 5 وکٹیں اپنے نام کیں۔
اتوار کو نیوزی لینڈ نے اپنی دوسری اننگز آگے بڑھانے کے لیے شروع کی تو صرف سات منٹ میں ہی ان کی اننگز کا خاتمہ ہو گیا۔
اتوار کو نیوزی لینڈ نے 171 پر نو کھلاڑی آؤٹ اننگز کا آغاز کیا تھا۔ اعجاز پٹیل آؤٹ ہونے والے آخری کھلاڑی تھے۔
دوسری جانب بھارت کے ٹاپ آرڈر کو اعجاز پٹیل سمیت نیوزی لینڈ کے دیگر باؤلرز نے جلد ہی واپسی کی راہ دکھا دی تھی۔
گزشتہ ماہ کے آغاز میں بنگلورو میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں بھارت نے نیوزی لینڈ کو آٹھ وکٹوں سے شکست دی تھی۔ اس میچ کی پہلی اننگز میں بھارت صرف 46 رنز پر آؤٹ ہوا تھا۔
دوسرا ٹیسٹ میچ پونے میں کھیلا گیا تھا جس میں نیوزی لینڈ نے بھارت کے خلاف 113 رنز سے کامیابی اپنے نام کی تھی۔
اب تیسرے میچ کا فیصلہ تیسرے دن ہی ہو گیا جب نیوزی لینڈ کو 25 رنز سے کامیابی ملی ہے۔