رسائی کے لنکس

اسرائیلی وزیرِ اعظم کا غزہ میں جنگ کو وسعت دینے کا عندیہ، ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ


اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں حماس کے خلاف جنگ کو وسعت دے گا جب کہ محصور فلسطینی علاقے میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

نیتن یاہو نے پیر کو اپنی لیکوڈ پارٹی کے ارکان سے گفتگو میں کہا کہ آنے والے دنوں میں جنگ کا دائرہ وسیع ہوگا۔ انہوں نے ایک بار پھر دہرایا کہ یہ ایک طویل جنگ ہوگی۔ اس کے جلد ختم ہونے کا امکان نہیں ہے۔

غزہ میں اسرائیل کی عسکری کارروائیاں جاری ہیں۔ پیر کو وسطی غزہ میں متعدد مقامات پر حملے کیے گئے ہیں۔

حماس کے زیرِ انتظام غزہ میں صحت کے حکام نے کہا کہ اسرائیل نے فضائی کارروائی میں مغازی کے پناہ گزین کیمپ کو نشانہ بنایا جہاں کم از کم 70 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اسرائیلی فوج کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ وہ مغازی میں مبینہ حملے کا جائزہ لے رہی ہے۔

فورسز نے حماس کو ختم کرنے کی جنگ میں شہریوں کو کم سے کم نقصان پہنچانے کے مؤقف کا اعادہ کیا ۔

اس اثنا میں غزہ کے پڑوس میں واقع ملک مصر نے پیر کو جنگ بندی، یرغمال افراد کی مرحلہ وار رہائی، غزہ اور مغربی کنارے کے انتظام کے لیے ماہرین پر مشتمل فلسطینی حکومت کی تشکیل کی تجاویز دی اور جنگ کے خاتمے کے لیے منصوبہ پیش کیا۔ تاہم حماس یا اسرائیل نے اس میں زیادہ دلچسپی ظاہر نہیں کی۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع سات اکتوبر کے جنوبی اسرائیل پر حملے سے شروع ہوا تھا جس میں تل ابیب کے مطابق 1200 لوگ ہلاک ہوئے تھے ۔ اس کے علاوہ حماس کے جنگجو تقریباً 240 افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ غزہ لے گئے تھے۔

بعد ازاں نومبر کے آخری میں ایک ہفتے کی جنگ بندی کے دوران مغویوں میں سے حماس نے خواتین اور بچوں کو فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیل کے حوالے کیا تھا۔

اسرائیل نے حماس کے خلاف سات اکتوبر کو اعلانِ جنگ کرتے ہوئے جوابی کارروائی میں فضائی حملوں کے بعد غزہ میں زمینی حملے شروع کیے۔

اسرائیلی حکام کے مطابق گزشتہ جمعے کے بعد 17 فوجی ہلاک ہوئے ہیں جب کہ غزہ میں زمینی کارروائی میں مجموعی طور پر ہلاکت فوجیوں کی تعداد 156 ہو گئی ہے۔

غزہ میں حماس کے زیرِ انتظام محکمۂ صحت کے مطابق اسرائیلی جارحیت نے غزہ کے وسیع حصوں کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا ہے۔ اس کے مطابق غزہ میں اسرائیلی بمباری سے 20 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

عالمی ادارۂ صحت کے سربراہ ٹیڈروس نے کہا ہے کہ غزہ میں صحت کا نظام تباہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے ایک بار پھر جنگ بندی کی اپیل کی۔

اسرائیل کی زمینی کارروائی: کیا حماس کا خاتمہ ممکن ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:59 0:00

سوشل میڈیا پر ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے صحت کے نظام کا خاتمہ ایک المیہ ہے۔

ڈبلیو ایچ او نے 20 دسمبر تک غزہ میں صحت سے متعلق تنصیبات پر 246 حملے درج کیے جن میں اسپتال اور ایمبولینس شامل ہیں جس کے نتیجے میں 582 افراد ہلاک اور 748 زخمی ہوئے۔

لڑائی میں غزہ کی 23 لاکھ کی آبادی میں زیادہ تر افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

بہت سے لوگ جنوبی غزہ میں اقوامِ متحدہ کے زیرِ انتظام پناہ گاہوں میں حفاظت کے متلاشی ہیں۔

اس رپورٹ میں بعض معلومات خبر رساں اداروں اے پی، رائٹرز اور اے ایف پی سے شامل کی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG