رسائی کے لنکس

 اسرائیلی فوج کا غزہ سے لاکھوں شہریوں کےانخلا کا منصوبہ


 جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح میں 24 فروری 2024 کو اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی اپنے سامان سمیت اپنے گھروں سے بھاگ رہے ہیں۔
جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح میں 24 فروری 2024 کو اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی اپنے سامان سمیت اپنے گھروں سے بھاگ رہے ہیں۔
  • اسرائیلی فوج کارفح پرمجوزہ زمینی حملے سے قبل جنوبی غزہ سے لاکھوں فلسطینیوں کے انخلا کا منصوبہ
  • مصر کا کہنا ہے وہ اپنی سرحدیں نہیں کھولے گا
  • اقوام متحدہ۔ اسرائیل کا بڑا حملہ ہمارے امدادی پروگراموں کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دے گا۔
  • کسی حملے کے خلاف امریکی انتباہ

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر نے پیر کو کہا کہ اسرائیلی فوج نے اپنی جنگی کابینہ کو رفح میں حماس کے عسکریت پسندوں پر ایک مجوزہ زمینی حملے سے قبل جنوبی غزہ سے لاکھوں فلسطینیوں کو نکالنے کا ایک منصوبہ پیش کر دیا ہے لیکن اس نے اس بارے میں کوئی نشاندہی نہیں کی کہ انہیں کہاں بھیجا جائے گا۔

اسرائیل کے سب سے بڑے اتحادی امریکہ نے اسے خبر دار کیا ہے کہ وہ حماس کے خلاف تقریباً پانچ ماہ سے جاری اپنی جنگ میں مصر کے ساتھ غزہ کی سرحد کے بالکل شمال میں واقع رفح پر اس وقت تک حملہ نہ کرے جب تک وہاں موجود پناہ گزین فلسطینیوں کو محفوظ طریقے سے نکال نہ لیا جائے۔

نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ وہاں حملے سے اسرائیل کو ہفتوں میں اپنی اس جنگ کو جیتنے کا موقع مل سکتا ہے جو اسرائیل پر حماس کے عسکریت پسندوں کے بعد شروع ہوئی ہے۔

پیر کے بیان میں اس بارے میں کوئی تفصیل نہیں دی گئی کہ اسرائیل فلسطینیوں کو کہاں بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے اور مصر نے کہا ہے کہ وہ اپنی سرحدیں نہیں کھولے گا۔

بحیرہ روم کے ساتھ واقع غزہ کا تنگ علاقہ، اسرائیل کی بڑے پیمانے کی اس کارروائی کے دوران کھنڈر بن گیا ہے جو اس نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے میں اپنے 1200 افراد کی ہلاکت کے بعد شروع کی تھی۔

ایک بے گھر فلسطینی بچی رفح میں ایک کیمپ میں اپنے بھائی کو کھانا کھلا رہی ہے۔فوٹو رائٹرز
ایک بے گھر فلسطینی بچی رفح میں ایک کیمپ میں اپنے بھائی کو کھانا کھلا رہی ہے۔فوٹو رائٹرز

حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، غزہ میں تقریباً 30000 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس نے حماس کے 12 ہزار جنگجوؤں کو ہلاک کیا ہے۔

اقوام متحدہ نے جنوبی غزہ سے شہری آبادی کو منتقل کرنے اور اس علاقے میں جہاں پہلے ہی انسانی امداد کے شدید محتاج لاکھوں لوگ موجود ہیں، جنگی کارروائی شروع کرنے کے کسی بھی منصوبے کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے ۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پیر کو کہا کہ غزہ میں انسانی امداد مکمل طور پر ناکافی ہے اور رفح میں اسرائیلی کارروائی ان کوششوں کو بہت نقصان پہنچائے گی۔

گوتریس نے کہا کہ "شہر پر اسرائیل کا ایک بھرپور حملہ نہ صرف وہاں پناہ لینے والے دس لاکھ سے زیادہ فلسطینی شہریوں کے لیے خوف ناک ہو گا؛ بلکہ یہ ہمارے امدادی پروگراموں کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دے گا۔"

اسرائیل نے پیر کو اطلاع دی ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی کے شمالی حصے میں غزہ شہر کے مشرق میں واقع زیتون کے علاقے اور جنوبی غزہ میں خان یونس کے علاقے میں درجنوں عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا ہے۔

وی او اے نیوز

فورم

XS
SM
MD
LG