جمعرات کے روز نیروبی کی ایک مصروف مارکیٹ میں آگ بھڑک اٹھنے سے کم ازکم 15 افراد ہلاک ہو گئے۔
عہدے داروں کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی وجہ کا ابھی تک تعین نہیں کیا جا سکا۔
نیروبی کے علاقائی کوآرڈی نیٹر کانگتھی تھوکو نے میڈیا کو بتایا کہ ہم آتش زدگی کی زد میں آنے والی عمارتوں کے تحفظ کو ضمانت اور تصدیق کرنا چاہتے ہیں۔ اب تک 15 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جب کہ ایک نے اسپتال میں جا کر دم توڑ دیا۔ 70 افراد زخمی ہیں اور ہم مزید متاثرہ افراد کو تلاش کر رہے ہیں۔
آتش زدگی کے سات گھنٹوں کے بعد تک ایمرجینسی اہل کار اور امدادی کارکن عمارتوں کے اندر داخل نہیں ہو سکے تھے۔
تھوکو کا کہنا تھا کہ ہم عمارتوں تک راستہ بنانے کے لیے وہ سب کچھ کر رہے ہیں جو ہمارے اختیار میں ۔ہمیں شبہ ہے کہ عمارتوں کے اندر کچھ کیمکلز موجود ہیں اور وہاں گیس کے سیلنڈرز بھی ہیں جن کے دھماکوں کی آوازیں آپ بھی سن رہے ہیں۔ ہم امدادی کارکنوں کی سلامتی اور تحفظ کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔
عہدے داروں نے بتایا کہ آگ لکڑی کے ایک گودام سے شروع ہوئی جس نے بعد میں مارکیٹ کی عمارتوں اور قریبی اپارٹمنٹس کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
کینیاٹا نیشنل ہاسپٹل کے ایک انتظامی عہدے دار تھامس موتی نے بتایا کہ زیادہ تر متاثرہ افراد کو یہاں لایا گیا ہے ۔ ہم ان کے لیے ایک مرکز قائم کر رہے ہیں اور لوگوں سے خون کے عطیات دینے کی اپیلیں بھی کر رہے ہیں۔
ایک سال سے بھی کم عرصے کے دوران میں اس مارکیٹ میں آتش زدگی کا یہ دوسرا بڑا واقعہ ہے۔