الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنوبینچ نے بالی ووڈ کے گانوں 'منی بدنام ہوئی' اور 'شیلا کی جوانی' پر پابندی لگائے جانے سے متعلق آج مقدمے کی سماعت کے دوران بھارت کی مرکزی حکومت کو وضاحت کرنے کی ہدایت کی ہے۔
دو رکنی بینچ نے مرکزی حکومت کو عدالت طلب کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت اس ماہ کی دس تاریخ تک ملتوی کردی ہے۔23 دسمبر کو الہٰ آباد کی ایک خاتون شہری نو تن ٹھاکر نے عدالت میں مذکورہ دونوں گیتوں کو فحش اور تہذیب کے خلاف قرار دیتے ہوئے دونوں گانوں پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
عدالت سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ فلم 'تیس مار خاں' سے 'شیلا کی جوانی' گانا نکالے جانے تک فلم کو ریلیز سے روک دے۔ مقدمے میں فلمسازوں اور ہدایت کارہ فرح خان کے ساتھ ساتھ ارباز خان، ملائیکہ اروڑہ ، سنسر بورڈ اور دیگر افراد کو کو فریق بنایا گیا ہے۔
نوتن کا کہنا ہے کہ 'منی بدبام ہوئی' اور' شیلا کی جوانی' جیسے گانوں سے سرراہ لڑکیوں سے چھڑخانی کرنے والوں کے حوصلے بڑھے ہیں لہذا ان گانوں پر فوری پابندی لگائی جائے۔
مقبول ترین
1