رسائی کے لنکس

’انرجی ڈرنکس‘ بچوں اور نوجوانوں کے لیے ’خطرناک‘: تحقیق


تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا ہے کہ ’انرجی ڈرنکس‘ میں کیفین کی سطح بہت بلند ہوتی ہے جو صحت کے لیے نقصان دہ ہے

ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ یورپ میں ’انرجی ڈرنکس‘ کا بڑھتا رجحان بچوں اور نوجوانوں کے لیے خصوصاً ایک بڑے خطرے کے طور پر ابھر رہا ہے۔

تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا ہے کہ ’انرجی ڈرنکس‘ میں کیفین کی سطح بہت بلند ہوتی ہے جو صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ عموماً شراب نوشی اور تمباکو کے ساتھ ہی انرجی ڈرنکس کا استعمال بھی کیا جاتا ہے۔

چند انرجی ڈرنکس میں کیفین کے علاوہ گورانا اور ٹورین جیسے اجزاء بھی پائے جاتے ہیں۔ گو کہ ماہرین کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ یہ اجزا بچوں اور نوجوانوں کے لیے مناسب ہیں یا نہیں؟ مگر یہ امر واضح ہے کہ انرجی ڈرنکس کا استعمال بچوں اور نوجوانوں کی صحت کو متاثر کر رہا ہے۔

تحقیق سے منسلک ایک ماہر کا کہنا ہے کہ ’زیادہ تر انرجی ڈرنکس کی مارکیٹنگ اس انداز سے کی جاتی ہے کہ بچے اور نوجوان ان کی طرف راغب ہوجاتے ہیں‘۔

ایک اندازے کے مطابق یورپ میں 2006ء میں تقریباً 500 کے قریب مختلف انرجی ڈرنکس مارکیٹ میں متعارف کرائے گئے تھے۔

دوسری طرف، امریکہ میں 2008 سے 2012 تک انرجی ڈرنکس کی فروخت میں ایک فی صد کا اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔

یورپ میں خوراک سے متعلق ایک ادارے کی تحقیق کے مطابق 2011ء میں 10 سے 18 برس کے افراد میں انرجی ڈرنکس استعمال کرنے کے رجحان میں 68فی صد اضافہ نوٹ کیا گیا تھا۔

تحقیق میں یہ بھی نتیجہ سامنے آیا کہ یورپ میں 70فی صد نوجوان انرجی ڈرنکس کے ساتھ شراب نوشی بھی کرتے ہیں جس کی وجہ سے صحت کو زیادہ نقصان پہنچتا ہے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ انرجی ڈرنکس کا مقصد انسانی جسم میں توانائی کو بُوسٹ کرنا یا فوری توانائی فراہم کرنا ہے۔ طبی ماہرین کہتے ہیں کہ انرجی ڈرنکس کا بنیادی مسئلہ ان میں کیفین کی زیادہ مقدار ہے جو کہ انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔

ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ اس بات کی ضرورت ہے کہ انرجی ڈرنکس کے حوالے سے مزید تحقیق کی جائے اور اگر ضرورت پڑے تو اس بارے میں قانون سازی بھی کی جائے تاکہ نوجوان نسل کو انرجی ڈرنکس کے مضر اثرات سے بچایا جا سکے۔

XS
SM
MD
LG