رسائی کے لنکس

مودی کا یومِ پاکستان پر 'مل کر کام کرنے' کا پیغام


یوم پاکستان کی مناسبت سے، جمعے کے روز بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے پاکستانی ہم منصب کو خیرسگالی کا ایک پیغام بھیجا ہے جس میں ’’مل کر کام کرنے اور امن کو فروغ دینے‘‘ پر زور دیا گیا ہے۔

سرکاری ذرائع کے حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پیغام میں وزیر اعظم مودی نے کہا ہے کہ ’’اب وقت آگیا ہے کہ برصغیر کے عوام خطے کو جمہوری، پرامن، روشن خیال اور خوشحال بنانے کے لیے مل کر کام کریں، تاکہ دہشت گردی اور تشدد سے پاک ماحول کو فروغ دیا جا سکے‘‘۔

ادھر پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ہینڈل پر مودی کا پیغام ’ٹوئیٹ‘ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم مودی نے اپنے پیغام میں یوم پاکستان کے موقعے پر پاکستانی عوام کو مبارکباد پیش کی ہے اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔

پریس ٹرسٹ آف انڈیا اور دیگر بھارتی ذرائع ابلاغ کے علاوہ، اس متعلق ایک خبر میں، رسالے ’انڈیا ٹوڈے‘ نے بھارتی وزیر اعظم کے پیغام کو جلی حروف میں شائع کیا ہے۔ ’انڈیا ٹوڈے‘ نے کہا ہے کہ یہ پیغام ایسے وقت بھیجا گیا ہے جب پلوامہ حملے کے بعد دونوں ہمسایہ ملکوں کے درمیان تناؤ کی صورت حال جاری رہ چکی ہے، جس کے بعد بھارت نے پاکستان کے شہر بالاکوٹ میں جیش محمد کے دہشت گرد گروہ کے کیمپ پر فضائی کارروائی کی تھی۔

ساتھ ہی، میڈیا ذرائع نے یہ بھی خبر دی ہے کہ بھارت نے جمعے کی شام نئی دہلی میں ہونے والی یوم پاکستان کی ضیافت کا بائیکاٹ کیا، یہ اعتراض کرتے ہوئے کہ تقریب میں جموں و کشمیر کے متعدد علیحدگی پسند رہنماؤں کو مدعو کیا گیا تھا۔

اس سے قبل، بھارت میں تعینات پاکستانی سفیر، سہیل محمود نے نئی دہلی میں ایک ضیافت سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کو چاہیئے کہ تناؤ میں کمی لانے کے عمل کو مضبوط بنائیں اور باہمی تعلقات کو مستحکم کریں، تاکہ تعلقات کو کوئی مزید جھٹکا نہ لگے۔

انھوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ دونوں ہمسایہ ملکوں کے باہمی تعلقات کے راستے میں حائل ہونے والی ’’طویل موسم سرما‘‘ بہت جلد چَھٹنے والی ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے دونوں ملکوں کو ’’دانائی‘‘ دکھانی پڑے گی، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ’’تشدد آمیز اقدام‘‘ ماضی میں کارآمد ثابت نہیں ہوئے، اور آئندہ بھی بے کار ثابت ہوں گے۔

XS
SM
MD
LG