رسائی کے لنکس

بائیڈن کی اسرائیل فلسطین پالیسی سے اختلاف، ریاست مشی گن میں’’ان کمٹڈ‘‘ ووٹرز کو دو ڈیلیگیٹس مل گئے


'ان کمٹڈ' ووٹ کی مہم کرنے والی ایک ایکٹوسٹ، فائل فوٹو
'ان کمٹڈ' ووٹ کی مہم کرنے والی ایک ایکٹوسٹ، فائل فوٹو

  • مشی گن کے ڈیموکریٹک پرائمری میں دو ان کمیٹڈ ڈیلی گیٹس منتخب ہو گئے ہیں۔
  • مشی گن میں عرب نژاد امریکیوں کی بڑی تعداد ہے اور وہ بائیڈن کی اسرائیل حماس پالیسی سے خوش نہیں ہیں۔
  • مشی گن پرائمری میں بائیڈن کو چھ لاکھ 18 ہزار سے زیادہ ووٹ ملے ہیں۔

امریکی ریاست مشی گن میں صدر بائیڈن کی اسرائیل حماس پالیسی سے اختلاف کرنے والوں نے یہاں ڈیموکریٹک پرائمری میں اتنے ’’ان کمٹڈ‘‘ یا لاتعلقی کے ووٹ حاصل کر لیے ہیں، کہ انہیں ریاست کی جانب سے دو ڈیلیگیٹس یا نمائندے مل گئے ہیں۔

ان کمیٹڈ ووٹ سے مراد ووٹروں کا کسی بھی امیدوار کو ووٹ دینے کی بجائے ان سے لاتعلقی کے اظہار کے طور پر ووٹ دینا ہے۔ ریاست مشی گن میں ووٹروں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ان کمٹڈ ووٹ دے سکیں۔

ان کمیٹڈ ووٹوں کے بائیڈن کی جیت پر اثرات

اگرچہ بائیڈن کو چھ لاکھ اٹھارہ ہزار سے زائد ووٹ ملے لیکن لاتعلقی ظاہر کرنے والے ووٹوں کی تعداد ایک لاکھ سے بھی زائد ہے۔ ایسے میں انہیں ریاست کے دو اضلاع، 6 اور 12 ڈسٹرکٹ سے دو نمائندے مختص کیے گئے ہیں۔

بائیڈن، یا کسی بھی امیدوار سے لاتعلقی اختیار کرنے والے ووٹوں کی تعداد کے ایک لاکھ سے تجاوز کرنے سے بائیڈن کے صدارتی انتخابات کے دوران مشی گن ریاست سے جیت پر خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔

2020 کے صدارتی انتخابات میں بائیڈن یہاں سے محض ڈیڑھ لاکھ سے زائد ووٹوں سے جیتے تھے۔

تاہم بائیڈن کو ابھی بھی اس پرائمری میں 115 ڈیلیگیٹ مختص کیے گئے ہیں۔ اور امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ وہ آسانی سے ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے صدر کے امیدوار نامزد ہو جائیں گے، جس کے بعد وہ عام انتخابات میں ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار کے خلاف الیکشن لڑیں گے۔

مشی گن میں ان کمیٹڈ ووٹوں کی مہم کیوں؟

مشی گن ریاست میں بڑی تعداد میں عرب امریکی رہائیش پذیر ہیں اور ان کی بڑی تعداد بائیڈن کی اسرائیل حماس جنگ سے متعلق پالیسیوں سے خوش نہیں ہے۔

مشی گن ریاست سے ڈیموکریٹ کی کانگریس میں نمائندہ، اور پہلی فلسطینی نژاد امریکی کانگریس وومن رشیدہ طلیب نے بائیڈن کو ووٹروں کی جانب سے پیغام دینے کے لیے لاتعلقی کے ووٹ ڈالنے کے لیے مہم چلائی تھی۔

ان کا ٹارگٹ دس ہزار ایسے ووٹ حاصل کرنا تھا، جو ان کی توقعات سے بھی کہیں زیادہ تعداد میں ڈالے گئے۔

مشی گن ری پبلکن پرائمری میں ٹرمپ کی جیت

ری پبلکن پارٹی کی جانب سے سابق صدر ٹرمپ مسلسل اپنی پارٹی کے پرائمری انتخابات جیتتے آ رہے ہیں اور منگل کے روز مشی گن میں بھی انہوں نے یہاں پرائمری انتخاب جیت لیا ہے۔

مشی گن میں ڈئیربورن کے میئر عبداللہ حمود نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ منگل کے روز ایک جیت ہوئی ہے۔ اور یہ جیت صرف عرب یا مسلمانوں کے مسائل سے متعلق نہیں ہے، بلکہ بقول ان کے یہ امریکہ کا مسئلہ ہے۔

انہوں نے صدر بائیڈن سے امید ظاہر کی کہ وہ ظلم کی بجائے جمہوریت کو ترجیح دیں گے۔

"ان کمیٹڈ" ڈیلیگیٹ ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن میں کسی بھی امیدوار کو ووٹ دینے کا حق رکھتے ہیں۔

منی سوٹا ریاست کے گورنر ٹم والز نے بھی توقع ظاہر کی ہے کہ ان کی ریاست میں صومالی نژاد ووٹر بڑی تعداد میں "ان کمیٹڈ" ووٹ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے ووٹروں کی اپنی رائے کے اظہار کو جمہوریت کے لیے صحت مند قرار دیا۔

انہوں نے یہ بھی توقع ظاہر کی کہ عام انتخابات میں بائیڈن کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرنے والے ووٹر بھی انہیں ہی ووٹ دیں گے۔

اس خبر کے لیے مواد ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا۔

فورم

XS
SM
MD
LG