رسائی کے لنکس

کراچی: شاپنگ مال میں نوجوان کی خودکشی، 'لوگ جان سے جا رہے ہیں، عوام پر رحم کریں'


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کے شہر کراچی کے ایک نجی شاپنگ مال کی بالائی منزل سے ایک شخص نے چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی۔ گزشتہ چند روز میں شہریوں کی خودکشی کا یہ دوسرا ایسا واقعہ ہے جو سوشل میڈیا پر موضوعِ بحث ہے۔

خودکشی کے ان واقعات کے بعد سوشل میڈیا پر لوگ نوجوانوں کی دماغی صحت اور روزگار سے متعلق بھی سوال اٹھا رہے ہیں۔

پاکستانی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے کراچی کے ایک نجی شاپنگ مال 'لکی ون' میں منگل کو ایک نوجوان نے تیسری منزل سے چھلانگ لگا کر خود کشی کرلی۔ ​

رپورٹس کے مطابق پولیس نے نوجوان کی شناخت زوہیر کے نام سے کی ہے۔ پولیس کا مؤقف ہے کہ نوجوان کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ جانبر نہ ہوسکا۔

پولیس نے ابتدائی طور پر نوجوان کی خودکشی کی ممکنہ وجہ بے روزگاری کو قرار دیا ہے۔

اس سے قبل 25 نومبر کو کراچی سے تعلق رکھنے والے ایک اور نوجوان اور سابق میڈیا ورکر فہیم مغل نے گھر میں خود کو پھندا لگا کر اپنی جان لے لی تھی۔ اس خودکشی کے پیچھے بھی بے روزگاری اور معاشی معاملات کو ممکنہ وجہ قرار دیا جا رہا تھا۔

نجی شاپنگ مال میں خودکشی کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہیں جب کہ پاکستان میں 'لکی ون مال' کے نام کا ہیش ٹیگ بھی ٹرینڈ کر رہا ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مال کی گہما گہمی کے دوران ایک شخص اچانک فرش پر آگرتا ہے۔​

ادھر نجی شاپنگ مال 'لکی ون' کی انتظامیہ نے واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے اسے افسوس ناک قرار دیا ہے۔

مال انتظامیہ کے مطابق واقعے کے بعد نوجوان کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا اور پولیس کو اطلاع کی گئی۔

اپنے بیان میں مال انتظامیہ نے یہ وضاحت کی کہ اس واقعے میں مال، اس کا عملہ یا کرائے دار نہ تو ملوث ہیں اور نہ وہ اس کے ذمہ دار ہیں۔

کراچی میں چند ہی روز میں خودکشی کے دوسرے واقعے پر ​ سوشل میڈیا صارفین، فن کار اور صحافیوں کی جانب سے بھی ردِ عمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

پاکستانی اداکارہ مشی خان نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ "مال میں خودکشی کرنے والے نوجوان کی ویڈیو دیکھ کر صدمے میں آ گئیں ہوں۔"

انہوں نے پاکستان کی حکومت سے اپیل کی کہ ''وہ کھانے پینے اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کرے۔ لوگ جان سے جا رہے ہیں، عوام پر رحم کھائیں۔''

پاکستانی کامیڈین اور میزبان شفاعت علی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ''ایک اور جوان بے روزگاری کے ہاتھوں زندگی ہار گیا۔ اس مہنگائی اور تباہ کن بے روزگاری نے عوام سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔''

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ہنس مسرور بدوی نے ایک ٹوئٹ میں واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔

ڈیجیٹل کری ایٹر سعد قیصر نے کہا کہ "29 سالہ نوجوان نے صرف اس وجہ سے اپنی جان لے لی کہ وہ بے روزگار تھا اور اخراجات کا بوجھ برداشت نہیں کر پا رہا تھا۔"

انہوں نے کہا کہ کیا ہمیں اس بات کا احساس ہے کہ ان دنوں لوگ کتنے بے یار و مددگار ہیں۔

ان کے بقول اگر کسی کے ذہن میں خودکشی کے خیالات ہیں تو ہمیں ایسے لوگوں سے بات چیت کرنی چاہیے، ان کی مدد کرنی چاہیے اور ان کے ساتھ کھڑے رہنا چاہیے۔

پاکستانی صحافی وجاہت کاظمی نے کہا کہ کراچی کے مال میں ہونے والا واقعہ انتہائی دل دہلا دینے والا اور افسوس ناک ہے۔

سوشل میڈیا صارف آمنہ جبین کا کہنا ہے کہ "ڈپریشن کی وجہ سے نوجوان کے خودکشی کرنے کا واقعہ بے حد دل دُکھا دینے والا ہے۔"

XS
SM
MD
LG