جعفر ایکسپریس حملہ: سیکیورٹی فورسز کا بقیہ مسافروں کی بازیابی کے لیے آپریشن
جعفر ایکسپریس کے یرغمال بنائے گئے بقیہ مسافروں کی بازیابی کے لیے سیکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے۔
سیکیورٹی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ دہشت گرد خودکش جیکٹیں پہنے ہوئے ہیں اور خودکش بمبار معصوم شہریوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ دہشت گردوں نے خود کش بمباروں کو کچھ معصوم یرغمال مسافروں کے بالکل پاس بٹھایا ہوا ہے۔
دہشت گردی کے اس واقعے سے متعلق پاکستان فوج کی طرف سے کوئی بیان اب تک جاری نہیں کیا گیا ہے۔ البتہ بعض معلومات عسکری ذرائع سے فراہم کی گئی ہیں۔ آزاد ذرائع نہ ہونے کی وجہ سے معلومات صرف سیکیورٹی ذرائع یا پھر کالعدم بلوچ علیحدگی پسند تنظیم بی ایل اے کی طرف سے جاری کی جارہی ہیں جن کی مکمل تصدیق ابھی نہیں ہوپائی۔
جعفر ایکسپریس حملہ: اقوامِ متحدہ کا یرغمالوں کی رہائی کا مطالبہ
اقوامِ متحدہ نے بلوچستان ٹرین حملے کی مذمت کرتے ہوئے یرغمال بنائے جانے والے مسافروں کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ صورتِ حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور یرغمالوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
بازیاب مسافروں کی اہلِ خانہ سے ملاقات
214 مسافر اب بھی ہماری تحویل میں ہیں: بی ایل اے کا دعویٰ
بلوچ علیحدگی پسند تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے دعویٰ کیا ہے کہ 214 مسافر اب بھی ان کی تحویل میں ہیں۔
تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ نے یرغمال مسافروں کو "جنگی قیدی" قرار دیتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی تنظیم قیدیوں کے تبادلے کے لیے تیار ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستانی حکام کو 48 گھنٹوں کی مہلت دی جاتی ہے کہ وہ بلوچ سیاسی اسیران، جبری طور پر لاپتا افراد اور مزاحمتی کارکنان کو فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کریں۔