رسائی کے لنکس

شام کے باغی گروپ حیات تحریر الشام کے محمد بشیر 28 نومبر 2024 کو ادلب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران۔ فوٹو اے ایف پی
شام کے باغی گروپ حیات تحریر الشام کے محمد بشیر 28 نومبر 2024 کو ادلب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران۔ فوٹو اے ایف پی

براہِ راست شام: باغی گروپ کے محمد بشیر شام کے عبوری وزیراعظم مقرر

دمشق میں باغی رہنماؤں اور اسد کی حکومت کے معزول عہدیداروں کی کابینہ کے اجلاس کے بعد، محمد البشیر نے، جنہیں شام کے بیشتر علاقوں میں بہت کم جانا جاتا ہے اور جو پہلے باغیوں کے زیر کنٹرول شمال مغرب کے ایک چھوٹے سے علاقے میں انتظامیہ چلاتے تھے، کہا ہے کہ انہیں عبوری حکومت کی قیادت کے لیے چنا گیا ہے۔

15:51 9.12.2024

اسد حکومت کا تختہ اُلٹنے والے باغیوں کے سربراہ ابو محمد الجولانی کون ہیں؟

شام میں باغیوں کی پیش قدمی اور دمشق پر قبضے کے دوران عسکری تنظیم 'ہیئت تحریر الشام' کا نام تو سامنے آتا رہا ہے، تاہم اس کے سربراہ ابو محمد الجولانی کا کردار پراسرار رہا ہے۔

لیکن دمشق پر باغیوں کے قبضے کے بعد اب ہر جانب اُن کے نام کی گونج ہے۔ الجولانی القاعدہ سے بھی منسلک رہے ہیں، تاہم 2016 میں اُنہوں نے اس سے راہیں جدا کر لی تھیں۔

دمشق پر کنٹرول کے بعد ابو محمد الجولانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ "اب مستقبل ہمارا ہے۔" الجولانی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ اقتدار کی منظم منتقلی تک شام کے ریاستی اداروں کی نگرانی وزیرِ اعظم کریں گے۔

اُن کے اس بیان کے بعد خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اسد فیملی کے 50 سالہ دور کے خاتمے کے بعد شام کی قیادت میں اُن کا مرکزی کردار ہو گا۔

اپنے ایک انٹرویو میں الجولانی نے کہا تھا کہ وہ 1982 میں سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں پیدا ہوئے جہاں اُن کے والد ملازمت کے لیے گئے تھے۔ تاہم بعد ازاں اُن کی پرورش دمشق کے قریب ہوئی۔

اُن کے بقول ابو محمد الجولانی اُن کا جہادی نام جب کہ اصل نام احمد حسین ہے۔

مزید جانیے

15:49 9.12.2024

شام میں جیلوں سے قیدیوں کی رہائی

شام کے دارالحکومت دمشق میں ایک عینی شاہد کی جانب سے بنائی گئی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں مبینہ قیدی بشارالاسد حکومت کے خاتمے کے بعد رہائی ملنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بھاگ رہے ہیں۔

ویڈیو بنانے والی خاتون پوچھتی ہیں کہ قیدی ہو؟ تو جواب ملتا ہے کہ ہاں۔ ایک شخص یہ کہتا ہوا جاتا ہے کہ اس نے دس سال قید میں گزارے ہیں۔⁣

15:45 9.12.2024

چین کا شام میں سیاسی حل تلاش کرنے پر زور

چین نے شام میں تمام فریقوں پر سیاسی حل تلاش کرنے پر زور دیا ہے۔

چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان اپنے بیان میں کہا ہے کہ شام کی صورتِ حال پر قریب سے نظر رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امید ہے تمام متعلقہ فریق ملک میں استحکام لانے کے لیے سیاسی حل تلاش کریں گے۔

15:43 9.12.2024

بشار الاسد کا 24 سالہ دورِ اقتدار؛ کب کیا ہوا؟

بشار الاسد کا لگ بھگ 24 سالہ دورِ اقتدار اتوار کو باغیوں کے دمشق پر قبضے کے بعد ختم ہو گیا۔ روسی میڈیا رپورٹس کے مطابق بشار الاسد ملک سے فرار ہونے کے بعد ماسکو پہنچ گئے ہیں۔

سترہ جولائی 2000 کو بشار الاسد اپنے والد حافظ الاسد کے انتقال کے بعد شام کے نئے سربراہ بنے۔ بشار الاسد نے 98 فی صد ووٹ لے کر ریفرنڈم جیتا تھا جس میں وہی واحد امیدوار تھے۔

پارلیمنٹ نے بشارالاسد کے صدر بننے کی راہ ہموار کرنے کے لیے ان کے والد کی وفات کے دن ہی آئین میں ترمیم کر کے صدر کے لیے عمر کی کم از کم حد میں کمی کی تھی۔

شام کی حکمران جماعت بعث پارٹی نے ان کے والد کی وفات کے فوراً بعد ہی بشار کو افواج کا کمانڈر انچیف بھی نامزد کر دیا تھا۔

مزید جانیے

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG