امریکہ کے فوجی شام میں موجود رہیں گے: پینٹاگان
امریکہ نے کہا ہے کہ داعش کو دوبارہ سر اٹھانے سے روکنے کے لیے اس کے اہلکار شام میں موجود رہیں گے۔
دمشق میں بشار الاسد کی حکومت ختم ہونے کے بعد اپنے بیان میں محکمۂ دفاع پینٹاگان کے ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری برائے مشرقِ وسطیٰ ڈینیئل شپیرو نے کہا ہے کہ امریکہ شام میں اپنی موجودگی برقرار رکھے گا جس کا مقصد داعش کو دوبارہ طاقت ور ہونے سے روکنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ داعش کو روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
بحرین میں جاری سیکیورٹی کانفرنس ماناما ڈائیلاگ سے خطاب میں شپیرو نے تمام فریقوں پر شہریوں اور بالخصوص اقلیتوں کے تحفظ اور بین الاقوامی اقدار کا احترام کرنے کے لیے زور دیا ہے۔
شام میں روسی سفارت خانہ محفوظ ہے: نیوز ایجنسی تاس
روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس کا کہنا ہے کہ شام میں روسی سفارت خانہ محفوظ ہے۔
تاس کے مطابق دمشق میں روسی سفارت خانے کے عملے نے بتایا ہے کہ وہ خیریت سے ہیں تاہم اس کے علاوہ مزید کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں۔
حکومت مخالف جنگجوؤں کے دمشق پہنچنے سے پہلے ہی روس نے اپنی شہریوں کو شام چھوڑنے کا کہہ دیا تھا۔
شام میں مشتعل ہجوم کا ایران کے سفارت خانے پر حملہ
شام میں صدر بشارالاسد کی حکومت کا تختہ الٹنے اور مبینہ طور پر ملک چھوڑنے کے بعد مشتعل ہجوم نے اتوار کی صبح دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر دھاوا بول دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق مشتعل افراد نے سفارت خانے میں لگے حزب اللہ کے سابق رہنما حسن نصراللہ اور ایرانی کمانڈر قاسیم سلیمانی کے پوسٹرز پھاڑ دیے۔
مشتعل افراد نے سفارت خانے میں قائم دفاتر کو بھی تباہ کیا ہے۔
اسد حکومت کے خاتمے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر نشر
شام کے سرکاری ٹیلی وژن سے بشار الاسد کی حکومت ختم ہونے کا اعلان کردیا گیا ہے۔
سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والے ویڈیو بیان میں اپوزیشن نے اعلان کیا ہے کہ ملک سے بشار الاسد حکومت کا خاتمہ ہوچکا ہے اور جیلوں سے تمام قیدیوں کو رہا کردیا گیا ہے۔
یہ بیان بشار الاسد حکومت کے خلاف لڑنے والے گروپس کے اتحاد کی جانب سے جاری کیا گیا ہے جس میں تمام جنگجوؤں اور شہریوں سے ’’آزاد شامی ریاست‘‘ کے سرکاری اداروں کی حفاظت کی اپیل کی گئی ہے۔