ایران کو توقع ہے کہ حزب اللہ گروپ اپنے قائد کی ہلاکت کا خود بدلہ لے گا، تجزیہ کار
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنائی نےمسلمانوں پرزور دیا ہے کہ وہ لبنان کی حزب اللہ کے ساتھ کھڑے رہیں اور اپنے وسائل سے اس کی مدد کریں۔ لیکن مبصرین کا کہنا ہے کہ اس بات کا امکان کم ہے کہ ایران اسرائیل پر حسن نصراللہ کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لیے براہ راست حملہ کرے گا۔
مبصرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایران خطے میں موجود پراکسی ملیشیاؤں پر انحصار جاری رکھے گا کیونکہ وہ اسرائیل کے ایران پر کسی براہ راست وار کو ٹالنا چاہتا ہے۔
لندن کے کنگز کالج میں مشرق وسطی کی سیکیورٹی کے پروفیسر اہرون بریگمین نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اسرائیل نے اتوار کے روز یمن میں حوثی باغیوں پر ایک ایسے وقت میں حملے کے ذریعے جب اس نے لبنان پر بمباری جاری رکھی ہے، ایران کواسکی دوسری پراکسی کےذریعہ بھی واضح پیغام دیا ہے۔
حزب اللہ اسرائیل جنگ، مغربی ممالک اپنے شہریوں کے انخلا کے ہنگامی منصوبے بنانے لگے
لبنان میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ میں تیزی سے اضافہ نے مغربی ممالک کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے ، جنہیں خدشہ ہے کہ خطے میں بڑے پیمانے پر انخلا ہو گا جس کے لیے ہنگامی بنیادوں پر تیاری کی ضرورت ہے۔
قبرص مشرق وسطیٰ میں یورپی یونین کا سب قریبی رکن ہے اور اکثر افراد یورپ جانے کے لیے قبرص کا راستہ اختیار کرتے ہیں۔ 2006 میں اسرائیل حزب اللہ جنگ کے دوان انخلا کرنے والے تقریباً 60 ہزار افراد کے کاغذات کی پراسسنگ قبرص نے کی تھی۔
صورت حال سے آگاہ ایک ذریعے نے رائٹرز کو بتایا ہے کہ اس سلسلے میں زیادہ تر ہنگامی منصوبوں کا تعلق سمندری راستوں سے ہوتا ہے کیونکہ بڑے گروہ کی نقل و حرکت سمندری راستوں سے ہی ہوتی ہے۔ سمندری راہدری کے ذریعے بیروت سے قبرص پہنچنے میں تقریباً 10 گھنٹے لگتے ہیں جب کہ وہاں سے ہوائی سفر صرف 40 منٹ کا ہے۔
اس سلسلے میں جو ہنگامی منصوبے بنائے جا رہے ہیں ، ان کی کچھ تفصیلات یہ ہیں۔