اسلام آباد کی تازہ ترین صورتِ حال
تحریکِ انصاف کے اسلام آباد میں احتجاج سے قبل ہی دارالحکومت کے داخلی و خارجی راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا ہے۔ شہر کے مختلف مقامات پر پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات ہے۔ اسلام آباد کی تازہ ترین صورتِ حال بتا رہے ہیں عاصم علی رانا۔
ضلع کرم میں کشیدہ صورتِ حال، صوبائی حکومت کا وفد پاڑا چنار پہنچ گیا
ضلع کرم کی صورتِ حال کا جائزہ لینے کے لیے صوبائی حکومت کا وفد پاڑا چنار پہنچ گیا ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم ایڈوکیٹ، چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا، کمشنر کوہاٹ ڈویژن، ڈی آئی جی کوہاٹ اور ڈی پی او سمیت دیگر اعلیٰ افسران پر مشتمل وفد ضلع میں امن و امان کی صورتِ حال کا جائزہ لے گا۔
صوبائی وزیرِ قانون آفتاب عالم کے مطابق ضلع کرم میں امن و امان کی صورتِ حال کو بہتر بنانے کے لیے خیبرپختونخوا حکومت، پولیس اور دیگر ادارے مل کر سنجیدہ کوششیں کر رہے ہیں۔
ان کے بقول امن و امان کی بحالی کے لیے اقدامات اٹھائیں گے اور بھرپور کردار ادا کریں گے۔
کرم میں گزشتہ چار روز کے دوران فرقہ ورانہ فسادات کے نتیجے میں 70 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔
پاڑا چنار میں خیبرپختونخوا حکومت کے ہیلی کاپٹر پر فائرنگ
خیبر پختونخوا کے ضلع کرم کے شہر پاڑا چنار میں صوبائی حکومت کے ہیلی کاپٹر پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی ہے تاہم حکومتی وفد محفوظ رہا ہے۔
کرم میں امن و امان کی صورتِ حال کا جائزہ لینے کے لیے صوبائی وزیرِ قانون آفتاب عالم ایڈووکیٹ کی سربراہی میں حکومتی وفد ہفتے کو پاڑا چنار پہنچا تھا۔
وائس آف امریکہ کے نمائندے نذر الاسلام کے مطابق مقامی ذرائع کے مطابق ہیلی کاپٹر میں چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری، کمشنر کوہاٹ ڈویژن، ڈی آئی جی کوہاٹ سمیت دیگر اعلیٰ افسران سوار تھے۔ تاہم فائرنگ کے بعد ہیلی کاپٹر نے محفوظ لینڈنگ کی ہے اور واقعے میں کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔
سرکاری ہیلی کاپٹر پر فائرنگ کے واقعے پر تشویش ہے: گورنر خیبرپختونخوا
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے ضلع کرم میں سرکاری ہیلی کاپٹر پر فائرنگ کے واقعے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایک بیان میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سرکاری ہیلی کاپٹر پر فائرنگ کا واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ فائرنگ میں سرکاری وفد اور ہیلی کاپٹر کا محفوظ رہنا تسلی بخش ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضلع کرم میں قیامِ امن کے لیے سنجیدہ کوششیں بروئے کار لانا ہوں گی۔
واضح رہے کہ ضلع کرم میں شیعہ سنی فسادات میں جمعرات سے اب تک 70 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔