محسن نقوی اور بیرسٹر گوہر کے درمیان رابطہ: 'احتجاج کی اجازت نہیں دے سکتے'
وزیرِ داخلہ محسن نقوی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں موجودہ صورتِ حال پر گفتگو کی گئی ہے۔
اس سلسلے میں جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق محسن نقوی نے بیرسٹر گوہر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے بعد کی صورتِ حال سے آگاہ کیا۔
محسن نقوی کے مطابق ہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے پابند ہیں۔ کسی جلوس، دھرنے یا ریلی کی اجازت نہیں دے سکتے۔
انہوں نے بتایا کہ بیلاروس کا ایک اعلیٰ سطح وفد 24 نومبر جبکہ بیلاروس کے صدر 25 نومبر کو پاکستان پہنچ رہے ہیں۔ یہ وفد 27 نومبر تک اسلام آباد میں ہی رہے گا۔
بیان کے مطابق بیرسٹر گوہر نے محسن نقوی سے کہا کہ وہ پارٹی سے مشاورت کے بعد اس سلسلے میں حتمی رائے کے بارے میں بتائیں گے۔
اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والے راستوں پر کنٹینرز
اسلام آباد کے داخلی و خارجی راستے مختلف مقامات پر سیل
پاکستان تحریکِ انصاف کے احتجاج کے پیشِ نظر انتظامیہ نے فیض آباد سمیت اسلام آباد داخلے کے سات مختلف مقامات کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا ہے۔
انتظامیہ کے مطابق فیض آباد، آئی جے پی روڈ، روات ٹی چوک، کیرج فیکٹری، مندرہ اور ٹیکسلا کو بند کر دیا گیا ہے جب کہ کچہری چوک کو یک طرفہ ٹریفک کے طور پر چلایا جائے گا۔
جڑواں شہروں کی تمام 33 رابطہ سڑکوں کو مکمل طور پر سیل کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔ تحریک انصاف کا مطالبہ ہے کہ ان کے بانی کو رہا کیا جائے جب کہ حکومت کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو احتجاج کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
عوام کی حفاظت کے لیے موٹر ویز کو مختلف مقامات سے بند کردیا، ترجمان
ترجمان نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے پولیس کا کہنا ہے کہ 24 نومبر کے احتجاج کے حوالے سے مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ مشتعل مظاہرین امن امان کی صورتِ حال کو خراب کرنے اور نجی و سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا منصوبہ بنا چکے ہیں۔
ترجمان کے مطابق کسی ناگہانی صورتِ حال سے بچنے اور عوام کی جان و مال کی حفاظت کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوۓ موٹر ویز کو مختلف مقامات سے بند کردیا گیا ہے۔
ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ انٹیلی جینس اطلاعات ہیں کہ مظاہرین، ڈنڈوں اور غلیلوں سے لیس ہو کر آ رہے ہیں، قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔