رسائی کے لنکس

اسلام آباد میں پی ٹی آئی کا احتجاج روکنے کے لیے حکومتی کوششیں، مرکزی راستے سیل

تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔ تحریک انصاف کا مطالبہ ہے کہ ان کے بانی کو رہا کیا جائے جب کہ حکومت کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو احتجاج کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

12:43

سعودی عرب سے متعلق بیان، بشریٰ بی بی کے خلاف ایف آئی آر درج

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف سعودی عرب سے متعلق بیان دینے پر ایف آئی آر درج کر دی گئی ہے۔

بشریٰ بی بی کے خلاف ایف آئی آر ڈیرہ غازی خان میں ٹیلی گراف ایکٹ 1885 کے تحت درج کی گئی ہے۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے لوگوں کو ورغلانے کی کوشش کی۔

بشریٰ بی بی کا سعودی عرب سے متعلق متنازع بیان پاکستان میں موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ حکومت کی جانب سے اس معاملے پر شدید ردِعمل بھی سامنے آ رہا ہے۔

تحریکِ انصاف کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا جا رہا ہے۔

پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ قوم سعودی عرب کے خلاف پروپیگنڈا اور ملکی سلامتی سے کھیلنے والوں کے ہاتھ توڑ دے گی۔

بشریٰ بی بی نے جمعرات کو جاری کیے گئے ایک ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ عمران خان جب ننگے پاؤں مدینہ گئے تو جنرل باجوہ سے کہا گیا کہ یہ کسے اُٹھا لائے ہو، ہم یہاں شریعت ختم کر رہے ہیں۔ ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہئیں۔

19:26

اولین ترجیح فریقین کے درمیان سیز فائر کروا کر امن قائم کرنا ہے: مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ ضلع کرم میں کشیدگی کے خاتمے کے لیے تمام معاملات خوش اسلوبی سے حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حکومت کی اولین ترجیح فریقین کے درمیان سیز فائر کروا کر پائیدار امن قائم کرنا ہے۔

ایک بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر حکومتی وفد ضلعی عمائدین سے جرگہ کر رہا ہے۔ ہفتے کو اہلِ تشیع کے رہنماؤں سے مفصل ملاقاتیں ہوئیں اور مسائل کے حل کے لیے مثبت گفتگو ہوئی ہے۔

بیرسٹر سیف کے مطابق اگلے مرحلے میں اہلِ سنت کے رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کی جائیں گی۔ ان کے بقول وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی واضح ہدایات ہیں کہ تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کیے جائیں۔

18:00

سرکاری ہیلی کاپٹر پر فائرنگ کے واقعے پر تشویش ہے: گورنر خیبرپختونخوا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے ضلع کرم میں سرکاری ہیلی کاپٹر پر فائرنگ کے واقعے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ایک بیان میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سرکاری ہیلی کاپٹر پر فائرنگ کا واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ فائرنگ میں سرکاری وفد اور ہیلی کاپٹر کا محفوظ رہنا تسلی بخش ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ضلع کرم میں قیامِ امن کے لیے سنجیدہ کوششیں بروئے کار لانا ہوں گی۔

واضح رہے کہ ضلع کرم میں شیعہ سنی فسادات میں جمعرات سے اب تک 70 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔

17:28

پاڑا چنار میں خیبرپختونخوا حکومت کے ہیلی کاپٹر پر فائرنگ

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم کے شہر پاڑا چنار میں صوبائی حکومت کے ہیلی کاپٹر پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی ہے تاہم حکومتی وفد محفوظ رہا ہے۔

کرم میں امن و امان کی صورتِ حال کا جائزہ لینے کے لیے صوبائی وزیرِ قانون آفتاب عالم ایڈووکیٹ کی سربراہی میں حکومتی وفد ہفتے کو پاڑا چنار پہنچا تھا۔

وائس آف امریکہ کے نمائندے نذر الاسلام کے مطابق مقامی ذرائع کے مطابق ہیلی کاپٹر میں چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری، کمشنر کوہاٹ ڈویژن، ڈی آئی جی کوہاٹ سمیت دیگر اعلیٰ افسران سوار تھے۔ تاہم فائرنگ کے بعد ہیلی کاپٹر نے محفوظ لینڈنگ کی ہے اور واقعے میں کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔

17:18

ضلع کرم میں کشیدہ صورتِ حال، صوبائی حکومت کا وفد پاڑا چنار پہنچ گیا

ضلع کرم کی صورتِ حال کا جائزہ لینے کے لیے صوبائی حکومت کا وفد پاڑا چنار پہنچ گیا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم ایڈوکیٹ، چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا، کمشنر کوہاٹ ڈویژن، ڈی آئی جی کوہاٹ اور ڈی پی او سمیت دیگر اعلیٰ افسران پر مشتمل وفد ضلع میں امن و امان کی صورتِ حال کا جائزہ لے گا۔

صوبائی وزیرِ قانون آفتاب عالم کے مطابق ضلع کرم میں امن و امان کی صورتِ حال کو بہتر بنانے کے لیے خیبرپختونخوا حکومت، پولیس اور دیگر ادارے مل کر سنجیدہ کوششیں کر رہے ہیں۔

ان کے بقول امن و امان کی بحالی کے لیے اقدامات اٹھائیں گے اور بھرپور کردار ادا کریں گے۔

کرم میں گزشتہ چار روز کے دوران فرقہ ورانہ فسادات کے نتیجے میں 70 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG