ڈی آئی خان: ایف سی کی چیک پوسٹ پر حملے میں 10 اہلکار ہلاک، متعدد زخمی
- By شمیم شاہد
خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ پر مبینہ عسکریت پسندوں کے حملے میں کم از کم 10 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
ڈی آئی خان اور سول انتظامی عہدیداروں کے مطابق عسکریت پسندوں نے جمعرات کی شب تحصیل درازندہ میں فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کی زام چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا۔ چیک پوسٹ میں ایف سی کے محسود اسکاؤٹس کے اہلکار تعینات تھے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں کا یہ حملہ اتنا شدید تھا کہ زیادہ تر اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک جونیئر کمیشن افسر بھی شامل ہے۔
حملے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں متضاد اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔ تاہم اب تک حکام نے تین زخمیوں کے نام بتائے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ زام چیک پوسٹ امن میلہ گراونڈ سے ملحقہ علاقے میں واقع ہے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے اب تک واقعے سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے اور نہ ہی عسکریت پسندوں کے کسی گروہ یا جنگجوؤں نے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
کیا پاکستان کا میزائل اور ڈرون پروگرام خطرے میں ہے؟
امریکہ کی جانب سے پاکستان کے ڈرون اور ہتھیاروں کے پروگرام میں مدد دینے والی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیے جانے کے بعد پاکستان کے دفاعی پروگرام میں رکاوٹ کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔
بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ ان پابندیوں سے مستقبل میں پاکستان کے لیے حساس ٹیکنالوجی کے حصول اور چین کے ساتھ معاونت کی راہ میں رکاوٹ آ سکتی ہے۔ تاہم ہتھیاروں کی تیاری کے پروگرام پر اس کا زیادہ اثر نہیں پڑے گا۔
خیال رہے کہ چند روز قبل امریکہ کے کامرس ڈپارٹمنٹ نے 16 پاکستانی کمپنیوں سمیت 26 فرمز کو بلیک لسٹ کیا تھا۔ یہ بین الاقوامی کمپنیاں امریکی حکومت کی اجازت کے بغیر امریکی ساز و سامان اور ٹیکنالوجی حاصل نہیں کر سکیں گی۔
امریکی محکمۂ تجارت کے مطابق امریکی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے خلاف کام کرنے والی کسی بھی کمپنی یا شخص پر پابندی لگائی جا سکتی ہے۔
نو پاکستانی کمپنیوں پر الزام ہے کہ وہ پہلے سے ہی بلیک لسٹ 'ایڈوانسڈ انجینئرنگ ریسرچ آرگنائزیشن' کے ساتھ منسلک ہیں جو پاکستان کے میزائل اور ڈرون پروگرام کی نگراتی کرتی ہے۔