پی ٹی آئی کا وفد مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ سے روانہ
- By علی فرقان
پاکستان تحریکِ انصاف کا وفد جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ سے روانہ ہو گیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی سربراہی میں ایک وفد اڈیالہ جیل میں پارٹی کے بانی عمران خان سے ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچا تھا۔
پی ٹی آئی وفد نے آئینی ترمیم پر اپنے مؤقف سے متعلق مولانا فضل الرحمان کو آگاہ کیا۔
وفد میں شامل پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجا نے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مشاورت کا عمل ابھی مکمل نہیں ہوا ہے ۔
آئینی ترمیم کے لیے سیاسی رابطوں کا تازہ ترین احوال
خفیہ طریقے سے آئینی ترمیم لائی جارہی ہے: اختر مینگل
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے الزام عائد کیا ہے کہ خفیہ طریقے سے آئینی ترمیم لائی جارہی ہے جب کہ ترمیم کے مسودے کو سامنے لانے پر حکمران شرمندگی محسوس کر رہے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا کہ حیرانی ہے کہ کون سی ایسی مصیبت آن پڑی کہ آئین میں ترمیم لائی جارہی ہے۔ جس ملک کے آئین میں ترامیم کی جارہی ہو اس کے عوام کو اس کا علم ہو۔
انہوں نے کہا کہ عجیب سی بات ہے کہ آئینی ترامیم کی دستاویز کو خفیہ رکھا جا رہا ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ ان ترامیم کا خالق کون ہے؟ کیا ان ترامیم کے خالق وہ قوتی ہیں جن سے آئین کو خطرہ رہا ہے؟
اختر مینگل نے دعویٰ کیا کہ مختلف سیاسی جماعتوں کے ارکان کو ہراساں کرنا اور اغواء کرکے ترمیم لائی جا رہی ہے کیا ہم اسے جمہوریت کہہ سکتے ہیں؟ دنیا کے کسی ملک میں جمہوریت کی ایسی نظیر نہیں ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ وہ پہلے کسی ایسی آئینی ترمیم کا حصہ بنے ہیں اور نہ بنیں گے۔ پرویز مشرف کے دور میں گن پوائنٹ پر بھی مذاکرات نہیں کیے اور آج بھی بزور طاقت مذاکرات نہیں کریں گے۔
مولانا فضل الرحمان سے کہا ہے کہ ان کی جماعت جوڈیشل ریفارمز کا ڈرافٹ پیش کرے: بلاول
- By ایم بی سومرو
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جے یو آئی ف نے جوڈیشل ریفارمز کے ڈرافٹ پر اتفاق کر لیا ہے، مولانا فضل الرحمان سے کہا ہے کہ ان کی جماعت اسے پیش کرے ۔
جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد بات کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ جوڈیشل ریفارمز کا ڈرافٹ جتنا پیپلزپارٹی کا ہے اتنا مولانا فضل الرحمان کا بھی ہے۔
بلاول کے مطابق اتفاق ہوا کے آئینی عدالت نہیں عدالتی بینچ بنے گا اور 19ویں ترمیم کو ختم کیا جائے گا جب کہ اسلامی نظریاتی کونسل کے بارے میں طے ہوا ہے کہ رولز میں ترامیم کی جائیں گی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ سیاسی اتفاق سے قانون سازی سیاسی فورسز کی کامیابی ہے۔ دستور بڑوں کا بنایا ہوا دستاویز ہے اس لیے دن رات کوشش کی۔