قومی اسمبلی اور سینیٹ کے علیحدہ علیحدہ اجلاس طلب
صدر ِ پاکستان آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے علیحدہ علیحدہ اجلاس طلب کر لیے ہیں۔
ایوانِ صدر کی جانب سے بدھ کو جاری بیان کے مطابق سینیٹ اجلاس 17 اکتوبر بروز جمعرات سہ پہر تین بجے جب کہ قومی اسمبلی کا اجلاس اسی روز شام چار بجے طلب کیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق صدرِ مملکت نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آئین کے آرٹیکل 54 (ایک) کے تحت طلب کیے ہیں۔
ہر ملک کے حق کا احترام کرتے ہیں کہ وہ اپنی پسند کے گروپ میں شامل ہو، امریکہ
ضرورت ہے کہ ہم ایمان دارانہ گفتگو کریں: بھارتی وزیرِ خارجہ
بھارت کے وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر نے پاکستان کو شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان کی کونسل کی صدارت پر مبارک باد پیش کی اور کہا کہ بھارت کامیاب صدارت کے لیے اپنی مکمل حمایت کرتا ہے۔
بھارتی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ اس وقت عالمی سطح پر دو بڑے تنازعات ہیں اور ہر ایک کے اپنے عالمی اثرات ہیں جب کہ موسمیاتی تبدیلی سے لے کر سپلائی چین کی غیر یقینی صورتِ حال اور مالیاتی اتار چڑھاؤ نے عالمی ترقی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ ایس سی او کے ارکان کو ان چیلنجز سے کس طرح نمٹنا ہے۔
بھارتی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ایس سی او کے چارٹر ون پر غور کریں تو وہ تنظیم کے اہداف اور کاموں کو بیان کرتا ہے جس کا مقصد باہمی اعتماد، دوستی اور اچھی ہمسائیگی کو مضبوط بنانا ہے۔
ان کے بقول کلیدی چیلنجز سے متعلق ایس سی او کا چارٹر ون واضح ہے کہ دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی کا کس طرح مقابلہ کرنا ہے۔ اگر ہم چارٹر کے آغاز سے لے کر آج کی صورتِ حال کا جائزہ لیں تو یہ اہداف اور بھی اہم ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم ایمان دارانہ گفتگو کریں۔
جے شنکر نے کہا کہ اگر اعتماد کی کمی ہے یا تعاون ناکافی ہے، اگر دوستی میں کمی ہے اوراچھی ہمسائیگی کہیں ناپید ہے تو یقیناً خود پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ گلوبلائزیشن اور ری بیلنسنگ ایسی حقیقت ہیں جن سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اگر ہم اسے آگے بڑھاتے ہیں تو ہمارے خطے کو بہت فائدہ ہوگا۔
اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کا آغاز