بونیر میں پولیس کی گاڑی کے قریب دھماکہ
خیبرپختونخوا کے ضلع بونیر میں بدھ کی صبح پولیس موبائل پر حملہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں ایک افسر سمیت دو اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پولیس کی ایک گاڑی کو سڑک کنارے نصب بارودی مواد میں نشانہ بنایا گیا۔
حکام نے بتایا ہے کہ دھماکے میں ایک سب انسپکٹر اور ان کے ہمراہ موجود ایک اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس نے بونیر میں اس علاقے کا محاصرہ کر لیا ہے جہاں دھماکہ ہوا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے۔
زخمی اہلکاروں کو ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا گیا۔فوری طور پر اس دھماکے کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول نہیں کی۔
پاکستانی وزیرِ اعظم کی افغان سرزمین کے دہشت گردی کے لیے استعمال کو روکنے پر زور
پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال کو روکنا ہوگا۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے خطاب میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عالمی برادری افغانستان میں انسانی بنیادوں پر مدد کے لیے توجہ دے۔
ان نے مزید کہا کہ پاکستان ایک پر امن مستحکم اور خوش حال افغانستان کا خواہاں ہے۔
ٹرانسپورٹ اور توانائی کے شعبہ جات میں تعاون کے مواقع موجود ہیں: پاکستانی وزیرِ اعظم
پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ خطے کے ممالک میں ٹرانسپورٹ اور توانائی کے شعبہ جات میں تعاون کے مواقع موجود ہیں۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے خطاب میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔
سی پیک کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علاقائی ترقی کے لیے بیلٹ اینڈ روڈ ایک اہم منصوبہ ہے۔
ان کے بقول موجودہ صورت حال اجتماعی اقدامات کی متقاضی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے لوگوں کو بہتر معیار زندگی اور سہولتیں فراہم کرنی ہیں۔
پائیدار ترقی کے لیے علاقائی تعاون کا فروغ اور روابط ضروری ہیں: شہباز شریف
پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پائیدار ترقی کے لیے علاقائی تعاون کا فروغ اور روابط ضروری ہیں۔ معاشی ترقی، استحکام اور خوش حالی کے لیے مشترکہ طور پر آگے بڑھنا ہوگا۔
اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے آغاز پر خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ اس اجلاس میں ہونے والی گفتگو کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔ ایس سی او اجلاس کی میزبانی پاکستان کے اعزاز ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی منظر نامے کو ارتقا اور تبدیلیوں کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایس سی او ممالک میں دنیا کی 40 فی صد آباد رہتی ہے۔
افغانستان کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک مستحکم افغانستان خطے کی ترقی کے لیے ضروری ہے۔
انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ افغانستان کی سرزمین پڑوسی ممالک میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔